0
Monday 5 Dec 2011 14:24

علی عبداللہ صالح کو پھانسی دی جائے، یمنی عوام کا مطالبہ

علی عبداللہ صالح کو پھانسی دی جائے، یمنی عوام کا مطالبہ
اسلام ٹائمز- پریس ٹی وی کے مطابق یمن کے کئی شہروں میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہرے کئے گئے۔ مظاہرین نے ڈکٹیٹر علی عبداللہ صالح کو عام شہریوں کو قتل عام کرنے کے جرم میں سزائے موت دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ کئی ماہ سے جاری یمن کے سیاسی بحران پر توجہ دیں۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہروں پر گولہ باری کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔
یاد رہے گذشتہ جمعرات سے علی عبداللہ صالح کی فورسز نے تعز اور دوسرے شہروں پر بھاری گولہ باری کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جسکی وجہ سے اب تک دسیوں عام شہری جاں بحق جبکہ بڑی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں۔ ہفتے کے دن بھی صالح کی فورسز نے تعز میں مختلف قبیلہ نشین افراد کے گھروں کو نشانہ بنایا۔ تعز شہر کا مرکز ایسے قبیلہ نشین افراد کی پناھگاہ تصور کیا جاتا ہے جنہوں نے رواں سال جنوری کے شروع میں یمن میں شروع ہونے والی انقلابی تحریک کی حمایت کی تھی اور اب تک انقلابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
علی عبداللہ صالح نے 23 نومبر کو سعودی عرب میں خلیج تعاون کونسل کی جانب سے پیش کردہ اقتدار کی منتقلی سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں۔ اس معاہدے کے مطابق جسے امریکہ اور مغربی طاقتوں کی حمایت بھی حاصل ہے عبداللہ صالح نے اپنے تمام اختیارات اپنے نائب عبد ربہ منصور ھادی کو منتقل کر دیئے ہیں اور منصور ھادی کو قومی عبوری حکومت تشکیل دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو شریک کیا جائے گا۔ یہ عبوری حکومت 90 دن کے اندر صدارتی انتخابات برگزار کروائے گی۔
اس معاہدے کی رو سے اپنا عہدہ چھوڑنے کے بدلے علی عبداللہ صالح کو عدالتی تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ دیا گیا ہے۔ یمنی عوام ایسے ہر معاہدے کے مخالف ہیں جسکی رو سے علی عبداللہ صالح کو عدالتی تحفظ حاصل ہو سکے۔
عبداللہ صالح کے نائب منصور ھادی نے اعلان کیا ہے کہ یمن میں صدارتی انتخابات اگلے سال 21 فروری کو برگزار کئے جائیں گے۔ یہ انتخابات 2006 کے بعد پہلے صدارتی انتخابات ہوں گے۔ عبد ربہ منصور ھادی نے گذشتہ ہفتے اتوار کے دن یمن کے حکومت مخالف دھڑے کے سربراہ محمد باسیندوہ کو نئے وزیراعظم کے طور پر منصوب کیا ہے اور اسے دسمبر کے آخر تک قومی مفاہمتی کابینہ بنانے کی مہلت دی ہے۔
یاد ہے 21 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد نمبر 2014 تمام ارکان کے اتفاق سے منظور کی جسکی رو سے یمن کی سنگین صورتحال پر شدید پریشانی کا اظہار کئے جانے کے علاوہ یمنی حکام کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کی بھی مذمت کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 119858
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش