0
Sunday 18 Dec 2011 22:42

حاکم قوتوں کے طرزفکر میں تبدیلی نہیں آئی، اختر جان مینگل

حاکم قوتوں کے طرزفکر میں تبدیلی نہیں آئی، اختر جان مینگل
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بلوچستان ایک خوبصورت گلستان ہے جسے حکمرانوں نے قبرستان بنا دیا ہے۔ اقتدار میں شامل جماعت کے لوگ بھی محفوظ نہیں، صرف بلوچ قوم پرستوں ہی نہیں‌ بلکہ بلوچستان میں‌ بسنے والے تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ورنہ آمرانہ پالیسیوں پر عمل پیرا قوتیں سب کو ایک ایک کرکے مارنا چاہتی ہیں۔ 
انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ڈاکٹر نسیم بلوچ کا قتل کوئی پہلا واقعہ نہیں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان کے تعلیم یافتہ طبقے کو نشانہ بنایا جا رہا تھا، پہلے حقوق کی آواز بلند کرنے پر مارا جاتا تھا اب تو حقوق کی بات کو سمجھنے کو بھی گناہ کبیرہ تصور کیا جاتا ہے اور بلوچ قوم کو ملنے والی لاشوں کے تحفے اسی سزا کی کڑیاں ہیں۔ حکمرانوں ‌کو جہاں کہیں ذرہ برابر بلوچیت کا عنصر نظر آ جائے تو خون میں نہلا دیا جاتا ہے۔ بلوچستان مہر و محبت کا خوبصورت گلستان تھا جسے پاکستان کے ظالم و جابر حکمرانوں نے قبرستان بنا دیا ہے لاشوں کے تحفے دینے میں سیاسی جمہوری سرکار نے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ موجودہ حکمران بھی آمرانہ دورکی پالیسیوں پرعمل پیرا ہیں‌ ایک سوال کے جواب میں انہوں‌ نے کہا کہ ملک کی اصل حاکم قوتوں کے طرزفکر میں تبدیلی نہیں آئی مسئلہ اقتدار میں ہونے یا نہ ہونے کا قطعاً نہیں، مسئلہ اپنے حقوق کی بات جاننے اور سمجھنے کا ہے جو جان گیا وہ جان سے جائے گا، یہی وجہ ہے کہ تعلیم یافتہ طبقے کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہدف بنا کر قتل کیا جا رہا ہے حکمران بلوچستان کو پسماندہ رکھنا چاہتے ہیں اسلئے وہ سیاسی شعور و فکر کو موت کی نیند سلانے کی کوشیش کی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 123350
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش