0
Wednesday 21 Dec 2011 01:16

جوبائیڈن کا یوٹرن، طالبان امریکہ کے دشمن نہیں

جوبائیڈن کا یوٹرن، طالبان امریکہ کے دشمن نہیں
اسلام ٹائمز۔ امریکی نائب صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ طالبان امریکہ کے دشمن نہیں ہیں اور نہ ہی ہم یہ سمجھتے ہیں کہ طالبان سے امریکی مفادات کو کوئی خطرہ لاحق ہے۔ نائب امریکی صدر جوبائیڈن نے نیوز ویک کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ طالبان امریکہ کے دشمن نہیں ہیں۔ ان کا یہ بیان نائن الیون کے واقعہ کے بعد امریکا کے اس موقف کے بالکل برعکس آیا ہے، جس میں انہوں نے طالبان کو اپنا اہم دشمن قرار دیا تھا۔
 
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے کبھی کوئی ایسا بیان نہیں دیا جس میں طالبان کو امریکا کا دشمن قرار دیا ہو یا یہ کہ طالبان سے امریکی مفادات کو کوئی خطرہ درپیش ہو۔ انہوں نے کہا کہ طالبان افغانستان میں امریکہ سے تعاون کرنے والی حکومت کا تختہ الٹنے کی طاقت رکھتے ہیں اور یہی امریکہ کے لئے بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی فرصت میں القاعدہ پر دبائو ڈالنے کیلئے طالبان کا زور توڑنا لازمی ہے، اور دوسرا اس خدشہ کے پیش نظر کہ کہیں طالبان موجودہ حکومت کا تختہ نہ الٹ دیں، ان کے خلاف دبائو بڑھایا گیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جانب یہ کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ طالبان کو سیاسی دھارے یا درست سمت میں موڑنے کیلئے مفاہمتی کوششیں بھی کی جائیں اور یہ سلسلہ بھی جاری ہے، تاکہ وہ القاعدہ یا اس جیسی دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ اپنے روابط ختم کر لیں جو امریکی مفاد اور امریکی اتحادیوں کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے افغانستان پر فوج کشی اس لئے نہیں کی تھی کہ وہاں طالبان کی حکومت تھی بلکہ امریکہ کا افغانستان میں فوجیں بھیجنے کا مقصد یہ تھا کہ وہاں پر روپوش القاعدہ نے امریکہ کو نقصان پہنچایا تھا اور اس کی سلامتی کو چیلنج کیا تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ طالبان کا خاتمہ امریکہ کا مطمع نظر نہیں۔ اب جبکہ القاعدہ کا افغانستان میں زور توڑ دیا گیا ہے تو مفاہمت کی راہ نکالنے کیلئے امریکی صدر نے طالبان کو صلح کا پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور افغان حکومت افغانستان میں مصالحتی کوششوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ وہ مسلح عناصر جو ہتھیار پھینک دیں، ان کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کے زیرقیادت کی جانے والی مفاہمتی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور یہ ہماری افغانستان کیلئے طویل المدتی مفاہمتی کوششوں کا بھی حصہ ہے، تاکہ افغانستان ایک پرامن ملک بن جائے۔
خبر کا کوڈ : 123917
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش