0
Sunday 8 Jan 2012 02:44

نیٹو سپلائی لائن بحال کی گئی تو پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی، دفاع پاکستان کونسل

نیٹو سپلائی لائن بحال کی گئی تو پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی، دفاع پاکستان کونسل
اسلام ٹائمز۔ دفاع پاکستان کونسل نے قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات کی آڑ میں امریکی و نیٹو سپلائی لائن کھولنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر سپلائی لائن کھولی گئی تو پورے ملک میں عوامی احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی جبکہ بھارت کو تجارت کے لیے پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کا فیصلہ ملک کے خلاف سازش قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت سے پہلے مسئلہ کشمیر اور پانی کے مسائل حل کیے جائیں۔ دفاع پاکستان کونسل کا ہنگامی اجلاس ہفتہ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس کی صدارت چیئرمین کونسل مولانا سمیع الحق کر رہے تھے جبکہ اجلاس میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن، جماعتہ الدعوۃ پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید، پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، پاکستان مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر عبد الرشید ترابی، مرکزی رہنماء جماعۃ الدعوۃ پاکستان حافظ عبد الرحمن مکی، جمعیت الحدیث پاکستان کے سیکرٹری جنرل ابتسام الٰہی، سینئر نائب صدر اہلسنت و الجماعت پاکستان غلام مصطفی جدون و دیگر شریک تھے۔

اجلاس کے بعد دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کونسل کے دیگر شرکاء اور رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کی امریکی و نیٹو سپلائی کھولنے سے متعلق سفارشات کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں قرار دیا گیا ہے کہ امریکہ پاکستان اور عالم اسلام کا سب سے بڑا دشمن ہے اس لیے افغانستان میں امریکہ اور اس کی اتحادی نیٹو افواج کی سپلائی کسی صورت نہ کھولی جائے جبکہ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات کی آڑ میں امریکہ اور نیٹو فورسز کی سپلائی لائن کھولنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمسی ایئر بیس خالی کروانا، نیٹو سپلائی بند کرنا حکومت کے احسن اقدام تھے اس کے بعد پاکستان پر امریکی حملے اور دہشت گردی ختم ہو گی اور اگر اس سپلائی کو دوبارہ کھولا گیا تو پھر پاکستان پر حملوں اور دہشت گردی کو دعوت دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت اور پسندیدہ ملک قرار دینے کے اعلان کو ملک کے خلاف سازش قرار دیا گیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ خسارے پر مشتمل بھارت کے ساتھ یکطرفہ تجارت بند کی جائے اور بھارت کے ساتھ تجارت سے پہلے مسئلہ کشمیر اور پانی کے مسائل حل کیے جائیں۔

مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان امریکہ سے نام نہاد دوستی کو ختم کر کے چین اور مسلم دنیا سے تعلقات استوار کرے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل نے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر امریکی و نیٹو افواج کی سپلائی لائن کھولی گئی تو دفاع پاکستان کونسل ملک بھر میں زبردست احتجاج کرے گی اور عوامی سطح پر امریکی و بھارتی دہشت گردی کے خلاف تحریک کو تیز کیا جائے گا اس سلسلے میں 22 جنوری کو راولپنڈی، 29 جنوری کو ملتان اور 12 فروری کو کراچی میں عظیم الشان کانفرنسز منعقد کر کے حکومت اور پوری دنیا کو پاکستان کے دفاع کے حوالے سے سخت پیغام دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کونسل اجلاس میں پاکستان حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے لاتعلقی کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے پھر بھی ممبر رہے ہیں لیکن امن کمیٹی نے جو ملکی و قومی مفاد میں قرار دادیں پیش کیں۔ حکومت نے ان قراردوں کو نظر انداز کیا ہے انہوں نے کہا کہ نائن الیون واقعے کے بعد مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں اور حکومتی پالیسی مسترد کیں۔

دفاع پاکستان کونسل کے چئیرمین نے کہا کہ عملاً ہم امریکہ کے غلام بن چکے ہیں۔ ملک پر غیروں کو مسلط کیا گیا ہے پاکستان کے مفادات کا ہر سطح پر تحفظ کریں گے اور اس ایک نکاتی ایجنڈے پر ہم سب کو متحد ہونا پڑے گا۔ اس لیے دفاع پاکستان کونسل میں تمام لوگوں کو شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل کا مقصد ملک کا تحفظ کرنا ہے اور اس پلیٹ فارم کا پاکستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہو گا اور نہ ہی انتخابات میں اس پلیٹ فارم کو استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور روس نے امریکی و نیٹو سپلائی بند کر کے غیرت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے بیان کی مذمت کرتے ہیں وہ ہمیشہ ان کے ساتھ رہے ہیں اور آج ایک بار پھر انہوں نے پہلا اصل چہرہ دیکھا دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 128433
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش