0
Thursday 12 Jan 2012 23:16

حکومت کی طرف سے فوج کی قیادت کو برطرف کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہوگا، منور حسن

حکومت کی طرف سے فوج کی قیادت کو برطرف کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہوگا، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ حکومت فوج کے خلاف خطرناک تصادم کی راہ پر چل رہی ہے، ان حالات میں حکومت کی طرف سے فوج کی قیادت کو برطرف کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہوگا، حکومت اور اتحادیوں نے چار سال تک ملک و قوم کی کوئی خدمت کی ہوتی تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی، قوم سڑکوں پر نہ نکلی اور سیاسی قائدین نے قوم کی صحیح سمت رہنمائی نہ کی تو حکمران سب کچھ امریکہ کے حوالے کرسکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے موجودہ سنگین صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور امریکہ پاکستان پر حملہ کرنے کا موقع تلاش کررہے ہیں، پیپلز پارٹی کی اتحادی جماعتیں حکومت کو سمجھانے کی کوشش کریں اگر وہ اقتدار سے دستبردار ہونے اور انتخابات کا اعلان کردے تو بہتر ورنہ حکومت سے نکل آئیں اور تمام اپوزیشن پارٹیاں بھی قومی سلامتی کیلئے متحد ہوجائیں، جماعت اسلامی سب کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے کی دعوت دیتی ہے، حکمران شرفاء ہیں نہ جمہوریت پسند ورنہ سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اقتدار سے الگ ہوجانے میں عافیت سمجھتے اور مظلوم بننے اور سیاسی شہید ہونے کی کوشش ترک کردیتے، انہوں نے کہا کہ صورت حال سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے کسی نے شب خون مارنے کی کوشش کی تو اسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ 


ان کہا کہنا تھا کہ ہم نے بہت صبر کر لیا، ملکی بقاء کیلئے اب خاموش نہیں رہیں گے اور قوم کو سڑکوں پر آنا ہوگا، سپریم کورٹ بھی سنگین حالات کا فوری نوٹس لے اور جو کام وہ کل نہیں کرسکی وہ فیصلے آج کردے، سپریم کورٹ نے حکومت کو موقع دیا ہے کہ وہ خود کو درست کرلے لیکن حکمرانوں کی طرف سے جارحانہ اقدامات جاری ہیں جو کیس کے مفاد میں نہیں۔ 

سید منور حسن نے کہا کہ تین سال سے یہ بات نمایاں اور واضح ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ملک و قوم کی بھلائی اور بہتری کیلئے کچھ نہیں کیا، بلکہ اداروں میں تصادم اور محاذ آرائی کا بازار گرم کر رکھا ہے، حکومتی کارکردگی کسی سے مخفی نہیں، عوام تعجب کا اظہار کررہے ہیں کہ سپریم کورٹ نے حتمی فیصلہ نہیں دیا ورنہ وزیر اعظم اور صدر کٹہرے میں ہوتے، حکومت نے اداروں کے ساتھ لڑائی اور محاذ آرائی کے سوا کوئی کام نہیں کیا۔
خبر کا کوڈ : 129779
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش