0
Friday 13 Jan 2012 13:39

فيصلہ کرليں ملک ميں جمہوريت ہوگی يا آمريت، مجھے اعتماد کے ووٹ کی ضرورت نہيں، گیلانی

فيصلہ کرليں ملک ميں جمہوريت ہوگی يا آمريت، مجھے اعتماد کے ووٹ کی ضرورت نہيں، گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزيراعظم يوسف رضا گيلاني نے قومي اسمبلي ميں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بڑھ کر کيا ايشو ہو سکتا ہے کہ ايوان کو اعتماد ميں نہ ليں، مجھے اعتماد کے ووٹ کي ضرورت نہيں، پارليمنٹ يا وزيراعظم کي مدت کم ہوني چاہيے تو آئيني ترميم لے آئيں۔ انہوں نے کہا کہ مقدس آئين کا احترام سب کو کرنا چاہيے، پارليمنٹ کو حق حاصل ہے کہ وہ جو چاہے کر سکتي ہے۔ وزيراعظم نے مزيد کہا کہ ہم يہاں اين آر او کيلئے نہيں آئے، نہ اس حوالے سے سفارش چاہتے ہيں اور نہ ہم يہ چاہتے ہيں کہ آپ ہميں فوج سے بچائيں، ہم اداروں کے ٹکراو اور شہيد بھي ہونے کيلئے نہيں آئے، ہم اداروں کا تصادم نہيں چاہتے، ميں نے اور ليڈر آف دي اپوزيشن نے ايک ہي سال سياست شروع کي، فيصلہ کر ليں اس ملک ميں جمہوريت ہو گي يا آمريت ہو گي۔
 
انہوں نے کہا کہ ہم نے بھي غلطياں کيں اور آپ نے بھي کيں، اس کا مطلب يہ نہيں کہ جمہوريت کو نقصان پہنچے، کيا ايسي مصيبت پڑي کہ ہم سب يہاں اکٹھے ہو گئے، اسي طرح ايک رات ميں 17ججز بھي تو غلط معلومات پر اکٹھے ہوئے تھے، جب مصيبت آتي ہے تو کوے بھي اپني برادري کيلئے اکٹھے ہو جاتے ہيں، يہ تو پارليمنٹ ہے۔ وزير اعظم نے مزيد کہا کہ پارليمنٹ ميں اس سے قبل آرمي چيف نہيں آئے تھے، اپوزيشن بتائے کہ کيا اين آر او ہم نے بنايا تھا، اين آر او کے خالق پر کوئي بات نہيں کرتا، اين آر او کا خالق کہہ رہا ہے کہ ميں آ رہا ہوں۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب کوئي اسٹيج سجايا گيا تو وہ نہ آپ کيلئے ہو گا اور نہ ہمارے ليے، غلطياں سب کرتے ہيں، ہم نے بھي کيں، اس کا مقصد يہ نہيں کہ جمہوريت مصيبت ميں آئے، زيادہ عذاب بھي آيا تو ہم عوام ميں جائيں گے، مگر کسي سے بھيک نہيں مانگيں گے، جيل ميں جاويد ہاشمي پر تشدد ہوا، زيادتياں ہمارے ساتھ بھي ہوئيں، آمر کہتے ہيں آئين کي پاسداري کرينگے، ليکن حکومت کو رخصت کر ديتے ہيں، اتني مبہم صورتحال پيدا نہ کريں کہ آئين کي تشريح کوئي اور کرے۔
خبر کا کوڈ : 129915
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش