0
Tuesday 27 Mar 2012 17:49

قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات قابل عمل نہیں ہیں، چودھری نثار

قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات قابل عمل نہیں ہیں، چودھری نثار
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات قابل عمل نہیں ہیں، کیونکہ انتظامی معاملات کو بھی پارلیمنٹ کے ذمہ ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت ساری ایسی سفارشات ہیں جن کا آپس میں تضاد ہے، اُن کا کہنا تھا کہ ان سفارشات میں جہاں غیرملکی سیکورٹی ایجنسیوں کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت شامل ہے وہیں کوئی خفیہ آپریشن برداشت نہ ہونے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ اگر سفارشات کی منظوری کے بعد بھی میزائل حملے جاری رہے اور سول نیوکلئیر ٹیکنالوجی نہ ملی تو ملبہ اپوزیشن پر گرے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سے متعلق سفارشات پر عملدرآمد کی گارنٹی دی جائے۔

دیگر ذرائع کے مطابق، قائد حزب اختلاف چودھری نثار نے کہا ہے کہ قومي سلامتی کميٹی کي سفارشات قابل عمل نہيں ہيں، جب تک اپوزيشن کے تحفظات دور نہيں ہوتے پارليمنٹ ميں بحث نہيں ہو سکتی۔ پارليمنٹ کے اجلاس ميں خطاب کرتے ہوئے چودھري نثار نے کہا کہ اپوزيشن قومي سلامتي کي سفارشات کے حوالے سے بحث کا آغاز نہيں کرے گي، اپوزيشن چاہتی ہے کہ ايسا مسودہ پيش کيا جائے جس کا مقصد پاکستان کي خود مختاري کا تحفظ ہو، اس سے پہلے دو قرارداديں پاس ہو چکي ہيں جن پر عمل نہيں ہوا، حکومت بھي اسي طرح چل رہي ہے اور ايوان بھي، چودھری نثار نے کہا کہ پيپلزپارٹي پرويز مشرف دور ميں بلند آواز سے ان کے ساتھ احتجاج کرتی رہی، آج اسي طرز کي سفارشات تيار کر لي گئيں جن ميں زباني معاہدے، غير ملکي طاقتوں کو جگہ دينے کي بات کي گئي ہے، ملک کي خود مختاری کی بات کر کے دوسرے ملکوں کے سيکورٹي اداروں کو کھلي چھٹي دينے کي سفارش تيار کي گئي، پرويز مشرف کي پاليسيوں کا تسلسل ہوا تو اپوزيشن ساتھ نہيں دے گي۔


خبر کا کوڈ : 148555
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش