0
Monday 16 Apr 2012 10:53

بنوں جیل حملہ، تحقیقاتی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ

بنوں جیل حملہ، تحقیقاتی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ بنوں جيل پرشدت پسندوں کے حملے کی تحقيقات کے لئے قائم کردہ کميٹی نے اپنے کام کا آغاز کر ديا ہے۔ فرار ہونے والے قيديوں ميں تحريک طالبان کے اہم کمانڈر نورالدين بھی شامل ہے۔ بنوں جيل پر حملے اور ۳۸۷ قيديوں کے فرار کے بعد وفاقی وزير داخلہ نے سابق چيف سيکريٹری خيبر پختون خوا ڈاکٹر احسان اللہ، ايڈيشنل چيف سيکريٹری عالمگير شاہ اور سيکريٹری تعليم مشتاق جدون پر مشتمل تحقيقاتی کميٹی تشکيل دی جس نے متعلقہ جيل حکام اور قيديوں کے بيانات ريکارڈ کرنا شروع کر ديے ہيں، جس کے مطابق حملے کے وقت ڈيوٹی پر موجود ۳۰ اہلکاروں ميں ۱۰مسلح اور ۲۰غير مسلح تھے اور ۶۳ اہلکار ڈيوٹی سے غيرحاضر تھے جبکہ جيل ميں کئی قيديوں کے پاس موبائل فون تھے جن کا آزادانہ استعمال کيا جاتا تھا۔ جيل ميں فرنٹير ريزرو پوليس کے ۲۰ اہلکاروں ميں سے ۱۴ غيرحاضر تھے۔ فرار ہونے والوں ميں پرويزمشرف پر خودکش حملے کے ماسٹر مائنڈ عدنان رشيد کے علاوہ معروف طالبان کمانڈر نورالدين کو فرار کروايا گيا ہے۔ اسی طرح پوليس پر حملوں ميں ملوث سزائے موت کے قيدی متين اور قتل کے ملزم صفی اللہ اور اعجاز بھی فرار ہونے والوں ميں شامل ہيں۔
خبر کا کوڈ : 153685
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش