اسلام ٹائمز۔ طالبان نے کہا ہے کہ امریکہ کی وعدہ خلافی کے باعث طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے لئے جاری ڈیڈلاک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ سینئر طالبان رہنماﺅں اکبر آغا اور طیب آغا نے آن لائن سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ اب امریکہ کے خالی وعدوں پر انحصار نہیں کرینگے۔ مذاکرات کی بحالی کے لئے گوانتاناموبے میں موجود قیدیوں کی رہائی ضروری ہے۔ سینئر طالبان رہنما نے بتایا کہ ہم امن کے لئے کبھی امریکہ سے بھیک نہیں مانگیں گے۔ امریکہ نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ اعتماد کی بحالی کے اقدامات کے طور پر پہلے وہ گوانتاناموبے میں موجود ہمارے قیدیوں کو رہا کرے گا تاہم کئی ماہ گزرنے کے باوجود ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے گئے۔
ادھر افغانستان کی خارجہ پالیسی کے ماہر اور تھنک ٹینک کے صدر خلیل نوری نے کہا ہے کہ پاکستان سے منسلک دوسرے شدت پسند سیل کے انکشاف کے بعد افغان صدر حامد کرزئی کو اب پاکستان سے بات چیت کے لئے سامنے آ جانا چاہئے اور کھل کر بات کریں۔ کرزئی کو اپنے پاکستانی ہم منصب کو بتا دینا چاہئے کہ وہ ہماری سرزمین پر حملے رکوائیں اگر وہ یہ نہیں کہہ سکتے تو پھر کرزئی کو استعفٰی دے دینا چاہئے۔