0
Thursday 26 Apr 2012 10:01

توہین عدالت کیس، وزیراعظم کو مجرم قرار دے دیا گیا

توہین عدالت کیس، وزیراعظم کو مجرم قرار دے دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ فیصلہ سات رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس ناصر الملک نے سنایا۔ ساتوں جج فیصلہ سنانے کے بعد کمرہ عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔ سپریم کورٹ کے مطابق وزیراعظم آرٹیکل 63 کے تحت نااہل ہو سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کو مجرم قرار دے دیا ہے اور انہیں 30 سکینڈ کی سزا دی گئی ہے۔ وزیر اعظم فیصلہ سن کر مسکراتے رہے۔ وزیراعظم کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے تابرخاست عدالت قید کی سزا سنا دی جو کہ پوری بھی ہو گئی ہے، وزیراعظم پر نااہلی کے آرٹیکل کا بھی اطلاق ہو گا۔ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے وزیراعظم کے خلاف چوبیس اپریل کو محفوظ کئے گئے فیصلے کا اعلان کیا، اس موقع پر وزیراعظم گیلانی عدالتی کٹہرے میں جبکہ کئی حکومتی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ 

سات رکنی بنچ نے متفقہ فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے قرار دیا کہ وزیر اعظم نے جان بوجھ کر سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا۔ عدالت نے وزیراعظم کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت کے برخاست ہونے تک وزیراعظم گیلانی کو قید کی سزا سنا دی۔ فیصلہ سنانے کے بعد سات رکنی بنچ میں شامل ججز کمرہ عدالت سے چلے گئے اور وزیراعظم کی سزا بھی پوری ہو گئی۔ وزیراعظم کو کم ترین سزا سنائی گئی اور عملی طور پر وزیر اعظم کو تیس سیکنڈ کے قریب سزا بھگتنا پڑی۔ وزیراعظم کو سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پر توہین عدالت کے آرٹیکل پانچ اے کے تحت سزا سنائی گئی۔ 

وزیر اعظم توہین عدالت کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ وزیر اعظم پر جرم ثابت ہو گیا ہے اور ان پر نا اہلی کے آرٹیکل کا بھی اطلاق ہو گا جبکہ آئین کے آرٹیکل تریسٹھ اے ون جی کا بھی اطلاق ہو سکتا ہے جس کے تحت وہ رکن اسمبلی کے لئے بھی نا اہل ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم کا نااہلی کیس اب اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جائے گا۔ وزیراعظم گیلانی کے پاس انٹرا کورٹ اپیل کا حق موجود ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ ان کی جانب سے سپریم کورٹ میں ریویو پٹیشن دائر کی جائے گی۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق عدالتی سات رکنی بینچ نے جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں اپنا فیصلہ سنایا۔ تمام ججز کی رائے کے بعد حتمی مسودہ تیار کیا گیا جس پر تمام جج صاحبان نے دستخط کئے۔ وزیراعظم نے نہایت خندہ پیشانی سے عدالت کا فیصلہ سنا اور اپنے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن کے ساتھ مشاورت کی اور وہیں اس بات کا اعلان کیا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی غیر آئینی اور غیر مہذب اقدام نہیں اٹھایا جائے گا۔ وزیراعظم کو سزا آئین کی آرتیکل پانچ اے کے تحت توہین عدالت کا مجرم قرار دیا گیا۔

اس سے قبل جب وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی سپریم کورٹ آف پاکستان پہنچے تھے تو ان کے ہمراہ پوری کابینہ اور سندھ اسمبلی کے ارکان کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ سپریم کورٹ پہنچنے پر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر پھول نچھاور کئے گئے تھے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ وزیراعظم پیدل سپریم کورٹ پہنچے ان کے ہمراہ رحمان ملک اور دوسرے وزراء موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 156565
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش