0
Monday 30 Apr 2012 23:44

جمہوری نظام کے استحکام اور تسلسل پر یقین رکھتے ہیں، کیانی

جمہوری نظام کے استحکام اور تسلسل پر یقین رکھتے ہیں، کیانی
اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا ہے کہ آج یوم شہدائے پاکستان کی تقریب کے موقع پر پوری قوم اور خاص طور پر پاکستانی افواج سیاچن میں گیاری سیکٹر کے المناک حادثے پر افسردہ ہیں، گیاری میں پاکستان دفاعِ وطن کا مقدس فریضہ سرانجام دینے ہوئے برفانی تودہ گرنے سے ہمارے 139 جانباز پچھلے 23 دنوں سے لاپتہ ہیں۔ ہم ان بہادر جوانوں کیلئے دعاگو ہیں اور ان کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ 13 ہزار فٹ کی بلندی پر برف سے ڈھکے علاقے میں بے رحم موسم نے اور انتہائی مشکل حالات کے باوجود ہم اپنے پھنسے ہوئے ساتھیوں کو تلاش کرنی کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
 
جنرل کیانی نے کہا کہ پاکستانی قوم نے جس طرح پاک فوج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے وہ ہمارے اور تمام متاثرہ خاندانوں کے لئے حوصلہ بخش ہے۔ پاک فوج کے ہر سپاہی کو پاکستان کی حفاظت کا پاسدار ہونے پر فخر ہے۔ اور مجھے کامل یقین ہے کہ پاکستانی قوم اس عزم میں ہمارے ساتھ ہے۔
 
ہم دنیا بھر کے ان ممالک، اداروں اور افراد کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے اس مشکل وقت میں ہمارے ساتھ تعاون کیا۔ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ گیاری میں اپنے آخری جانباز کی تلاش تک ہم وہاں کام جاری رکھیں گے۔ چاہے اس کے لئے کتنی ہی مشکلات کیوں نہ ہوں اور کتنے ہی وسائل برؤے کار نہ لانے پڑیں۔ انشاء اللہ

آج سے تین برس پہلے پاکستانی افواج نے اپنے جانثاروں اور شہیدوں کو یاد کرنے، اُن کی عظیم قربانیوں کا اعتراف کرنے اور اپنے غازیوں کو خراجِٕ عقیدت پیش کرنے کیلئے اس تقریب کا آغاز کیا تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ وطن کی عزت پر قربان ہونے والے ہر مجاہد کو یاد رکھا جائے۔ زندہ قومیں قربانیاں پیش کرنے کا حوصلہ بھی رکتھی ہیں اور اپنے شہداء کیلئے درمندی بھی۔ جنرل کیانی کا کہنا تھا کہ اس تقریب کا اولین مقصد عوام اور افواج پاکستان کے درمیان موجود رشتوں کو اور زیادہ مضبوط اور مستکم بنانا ہے۔ اطمینان بخش بات یہ ہے کہ پاکستانی قوم مسلح افواج کی قربانیوں، شجاعت اور بہاددری کے کارناموں کو نہ صرف سراہتی ہے بلکہ اُن کا اعتراف بھی کرتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بچھلے برس ابیٹ آباد کا واقعہ رونما ہوا اور بھر نومبر میں ہمارے بہادر جوانوں کو سلالہ پوسٹ پر حملہ کر کے شہید کر دیا گیا۔ پاکستانی عوام اور افواج کی مسلسل قربانیوں کے باوجود چند بیرونی حلقوں کی جانب سے جس عدم اعتماد اور بھروسے کے فقدان کی مہم چلائی گئی۔ اس نے پوری قوم کو ایک ذہنی ہیجان اور خلفشار میں مبتلا کر دیا اور دوسروں سے اپنے باہمی تعلقات کو ازسرِ نو مرتب کرنے پر بھی مجبور کر دیا ہے۔ 

اُن کا کہنا تھا کہ ہم سمجھنے ہیں کہ دوسروں کو بھی ہماری خودمختاری اور عزت و وقار کو پیش نظر رکھنا پڑے گا۔ عوامی امنگوں اور جذبات و احساس کو سامنے رکھ کر قومی وقار اور خودمختاری کی حفاظت کیلئے جو بھی قومی پالیسی اتفاقِ رائے سے بنائی جائے گی، مسلح افواج اس کے مطابق اپنا کام کریں گے۔ آخرِ کار ہم سب کا مقصد پاکستان کو ایک مضبوط ملک بنانا ہے۔ یہ مقصد ہماری آنکھوں سے کبھی اوجھل نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے علاوہ ایف سی، رینجرز اور پولیس نے جس جانفشانی اور سرفروشی سے بہت ہی دشوار گزار علاقوں میں انہتاپسندی اور دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دے کر جو کامیاں حاصل کی ہیں وہ ہماری تاریخ کا ایک روشن باپ ہے اور ہم سب انہیں زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ سب سے بڑی اور اہم قربانی پاکستانی عوام کی ہے۔ جن کی ثابت قدمی نے افواج کو حوصلہ اور استقامت دی۔ میں پاکستانی عوام کے جذبہ حب الوطنی کو سلام پیش کرتا ہوں۔ 

اس ضمن میں یہ زکر کرنا ضروری ہے کہ عوام اور سیکورٹی اداروں کی بے مثال قربانیوں کے باوجود ہمارا ملک، ہماری ریاست، پاکستان ایک طرح سے اب بھی حالتِ جنگ میں ہے۔ ہم پر امید ہیں کہ قوم کی مدد اور دعاؤں کے ساتھ ہم اس مرحلے سے بھی سرخرو گزریں گے۔ 

جنرل کیانی کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں جمہوری نظام کے استحکام اور اس کے تسلسل پر یقین رکھتے ہیں۔ پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور سربلندی، جمہوری قدروں کی پاسداری سے ہی وابستہ ہے۔ دستورِ پاکستان نے واضح طور پر قومی اداروں کی ذمہ داریوں اور فرائض کا تعین کر دیا ہے۔ اب ہم سب پر لازم ہے کہ آئینی دائرے میں رہتے ہوئے اپنے معاملات اس طریقے سے نبھائیں جس سے ہمارے اپنے اور ملک، دونوں کی عزت و وقار میں اضافہ ہو۔ ہمیں کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ آخرکار جمہوی نظام کا اولین مقصد صرف اور صرف عوام کی فلاح اور خوشحالی اور اُن کی عزت نفس میں اضافہ ہے۔ اور ساتھ ہی ساتھ ایک متوازن معاشرے کا قیام بھی جس میں انصاف سب کیلئے برابر ہو۔ یہی وہ واحد راستہ ہے جس سے پاکستان کی قومی سلامتی مزید مستحکم ہو گی۔ 

انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی کا تحفظ، خودمختاری کا دفاع اور قومی مفادات کی حفاظت ہم سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ پاکستان کی مسلح افواج اپنی قوت، اللہ کریم کے فضل و کرم پر کامل ایمان اور عوام کی مکمل حمایت سے ہی یہ حاصل کر سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 157904
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش