0
Friday 11 May 2012 11:36

کشمیری عوام کی اُمنگ ہی مسئلہ کشمیر کا حل ہے، میر واعظ

کشمیری عوام کی اُمنگ ہی مسئلہ کشمیر کا حل ہے، میر  واعظ
اسلام ٹائمز۔ کشمیری حریت رہنماء میرواعظ عمر فاروق نے کشمیری عوام کی اُمنگ کو مسئلہ کشمیر کے حل کی بنیاد قرار دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا کہ حریت لیڈر شپ کو نمائندگی ثابت کرنے کیلئے الیکشن میں حصہ لینے کی کوئی ضرورت نہیں، انہوں نے کشمیری وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی حصار میں رہنے والے لیڈر نمائندگی کا دعویٰ نہیں کرسکتے، حریت کانفرنس (ع) کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں پیپلز کانفرنس کے زیر اہتمام جنوبی قصبہ کولگام میں قائم ٹاون ہال میں پارٹی ڈیلی گیٹ اجلاس منعقد ہوا۔ جس کی صدارت حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے انجام دی جبکہ اس موقع پر حریت کانفرنس (ع) کے دیگر تین ایگزیکٹیو ممبران پروفیسر عبدالغنی بٹ، بلال غنی لون اور مختار احمد وازہ کے علاوہ جنرل کونسل میں شامل اکائیوں کے لیڈران بھی موجود تھے۔
 
میرواعظ عمر فاروق نے اپنے صدارتی خطاب میں واضح کیا کہ حریت پسند قیادت کو اپنی عوامی نمائندگی ثابت کرنے کیلئے الیکشن میں حصہ لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ الیکشن یا سلیکشن مسئلہ کشمیر کا حل یا متبادل نہیں ہوسکتا ہے، انہوں نے مقامی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سات لاکھ مسلح افواج کی موجودگی اور انسانیت کش کالے قوانین کے بل پر حریت کانفرنس کو نمائندہ کردار ثابت کرنے کی شیخی بھگارنے والے اپنے گریباں میں جھانک لیں، کیونکہ جو لوگ خود انکی عدالتوں کے ذریعے قاتل ثابت ہونے والوں کو سزاء نہیں دلا سکتے اور جو یونیفائیڈ کمانڈ کونسل کے حکم کے بغیر اپنی جگہ سے حرکت نہیں کرسکتے وہ لوگ عوامی نمائندگی کا دعویٰ کس منہ سے کررہے ہیں۔
 
میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ جولوگ ہم سے مقابلہ کی بات کررہے ہیں وہ اس وقت کہاں تھے جب کشمیریوں نے اپنے جائز حقوق کیلئے جدوجہد شروع کی۔ میرواعظ عمر فاروق نے جدوجہد کی کامیابی کیلئے عوامی اور قیادت کی سطح پر مکمل اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حریت قیادت کشمیری عوام کے تعاون سے رواں جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں کامیاب ہوجائے گی، میرواعظ نے اپنی تقریر میں کہا کہ حریت کانفرنس کشمیری عوام کی تحریک آزادی کی ترجمان اور قربانیوں کی محافظ ہے اور ایک فورم ہونے کے ناطے حریت کانفرنس میں شامل سبھی جماعتوں کی اقدام سازی کے حوالے سے مختلف رائے ہو سکتی ہے لیکن مقصد اور منزل کے حوالے سے ہم سب متحد ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم یہ تحریک ایک عظیم نصب العین اور مقصد کے حصول کیلئے چلا رہے ہیں اور مراعاتی، مفاداتی یا منصبی جاہ و حشمت ہماری منزل نہیں ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ حالات کی بہتری کو تاریخ آزادی کے حوالے سے کشمیری عوام کی تھکاوٹ نہ سمجھا جائے اور نہ ہماری امن پسندی کو کمزوری سے تعبیر کیا جانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کشمیری عوام کی امنگوں کی ترجمان کی حیثیت سے عوام کو یقین دلانا چاہتی ہے کہ قربانیوں کی ہر صورت میں حفاظت کی جائیگی اور کشمیری عوام تحریک دشمن طاقتوں سے ہوشیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی مذاکراتی عمل سے انکاری نہیں لیکن جب تک یہ عمل بامعنی اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سنجیدہ نہ ہو ایک فضول مشق کے سوا کچھ نہیں، حریت کانفرنس (ع) کے سربراہ نے کہا کہ کشمیر میں آج ہر طرف بدعنوانی اور رشوت خوری کا دور دورہ ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ساڑھے چار لاکھ سے زائد ملازمین کے حقوق اپنی جگہ اور انکے خلاف طاقت کا بےجا استعمال ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کا احساس کرنا چاہئے، کیونکہ حقوق کے مطالبے سے زیادہ فرائض کی ادائیگی زیادہ اہم ہے، انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہمارے سماج کا ایک حصہ ہیں لیکن جب تک حق و انصاف پر مبنی اپنی ذمہ داریوں اور فرائض سے کوتاہی برتتے رہیں گے اقتصادی طور پسماندہ اس قوم کی ناگفتہ بہہ حالت کے ذمہ دار کہلائے جاتے رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 160673
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش