0
Monday 21 May 2012 00:28

رياست ميں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، پنجاب ميں دہشتگردی کی لہر قابل تشويش ہے، حامد موسوی

رياست ميں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، پنجاب ميں دہشتگردی کی لہر قابل تشويش ہے، حامد موسوی
اسلام ٹائمز۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سيد حامد علي شاہ موسوي نے لاہور ميں پروفيسر ڈاکٹر شبيہہ الحسن ہاشمي، کوئٹہ جيل کے وارڈن، تربت ميں صحافي کا قتل، اور کراچي ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کي پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رياست ميں حکومت نام کي کوئي شے نظر نہيں آتي، حکمران اور سياستدان کرسي بچاو اور گراو کے مکروہ کھيل ميں مصروف ہيں جبکہ عوام کو دہشتگردوں اور بيروني طاقتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ ديا گيا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کيا کہ کالعدم تنظيموں کي سرگرمياں روکي جائيں، چيف جسٹس تفتيشي نقائص کي بناء پر دہشتگردوں کي عدالتوں سے مسلسل رہائي کا نوٹس ليں، جس سے دہشتگردي کا گراف بڑھتا چلا جا رہا ہے اور بدامني اپني انتہاء کو پہنچ چکي ہے۔ ماہر تعليم شبيہہ الحسن ہاشمي کي شہادت قومي نقصان ہے، شہيد کي خدمات ہميشہ ياد رکھي جائيں گي۔
 
اپنے ايک بيان ميں آغا سيد حامد علي شاہ موسوي نے کہا کہ لاہور ريلوے سٹيشن پر بم دھماکے کے بعد ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سے پنجاب ميں جنم لينے والي دہشتگردي کي لہرقابل تشويش ہے، وفاق اور پنجاب کے حکمران محض پوائنٹ اسکورنگ نہ کريں، بلکہ عوام کو تحفظ فراہم کريں۔ انہوں نے اس امر پر دکھ کا اظہار کيا کہ اگر کوئي صحافي دہشتگردوں کي لائن پر چلنے سے انکار کرے تو اسے عبرت کي مثال بنا ديا جاتا ہے، جيسا کہ تربت ميں ايک صحافي کو قتل کر ديا گيا۔ آغا سيد حامد علي شاہ موسوي نے دہشتگردي کے سانحات کا شکار ہونے والوں کي بلندي درجات کيلئے دعا کي اور پسماندگان کيلئے صبر جميل کي دعا کي اور مطالبہ کيا کہ دہشتگردي کے مرتکب عناصر کو گرفت ميں لے کر کيفر کردار تک پہنچايا جائے۔
خبر کا کوڈ : 163832
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش