0
Sunday 10 Jun 2012 23:17

امریکی دباو سے نکلنے کے لئے پراپیگنڈہ ہی نہیں خود انحصاری پر عملی اقدامات بھی ضروری ہیں، یوسف رضا گیلانی

امریکی دباو سے نکلنے کے لئے پراپیگنڈہ ہی نہیں خود انحصاری پر عملی اقدامات بھی ضروری ہیں، یوسف رضا گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی کی بجالی پر امریکہ سے مذاکرات مکمل نہیں ہو سکے۔ جو بھی فیصلہ ہوا قومی مفاد اور باہمی احترام پر مبنی ہو گا۔ اسٹیٹ گیسٹ ہاوس لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی دباو سے نکلنے کے لئے خود انحصاری کا صرف پراپیگنڈہ ہی نہیں، اسے عملی طور پر بھی اختیار کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کساد بازاری سے پوری دنیا شکار ہوئی ہے۔ ایشیائی ممالک میں سے پاکستان مہنگائی کے مقابلے میں مستحکم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران، قطر اور ہندوستان سے بجلی اور گیس حاصل کی جارہی ہے۔ جبکہ دو نیوکلیر پلانٹ نے کام شروع کردیا ہے اور مزید دو کام شروع کردیں گے۔ 

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے اپنے بیٹے کی کرپشن کا مقدمہ سننے کی استدعا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک ریاض کے سب سیاستدانوں سے اچھے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آئینی مجبوریوں کے باعث اپنے بیٹے ارسلان افتخار کے مقدمے کی سماعت نہیں کر سکتے ۔انہیں چاہیے کہ وہ علی موسیٰ گیلانی کے خلاف مقدمے کا نوٹس لیں۔ انہوں نے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے بیٹے کے خلاف کرپشن کیس کھلوانے والے بحریہ ٹاون کا سربراہ ملک ریاض کے تمام سیاستدانوں سے تعلقات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج ایک ادارہ ہے، جو انفرادی معاملات میں نہیں پڑتا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مارشل لا کی ملک میں اب کوئی گنجائش نہیں۔ 

وزیر اعظم نے مسلم لیگ ن کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میاں برادران سیاسی سوچ اختیار نہیں کر سکے۔ مینار پاکستان پر شہباز شریف کے ٹینٹ آفس کا افسوس ہے جو فنڈز پنجاب حکومت نے اس بجٹ میں توانائی کے منصوبوں کے لئے رکھے ہیں، ہر سال رکھتے تو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ ہی پیدا نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت چودھری پرویز الٰہی کے توانائی پیدا کرنے کے منصوبے جاری رکھتی تو بھی لوڈ شیڈنگ ختم ہو چکی ہوتی۔ چودھری شجاعت حسین کے صوبوں سے این ایف سی ایوارڈ کی رقوم لینے کے فارمولے کی حمایت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے خدشے کا اظہار کیا کہ پنجاب آمادہ نہیں ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں میں سے کسی نے بھی بجلی کے منصوبے نہیں بنائے، صرف وفاق کو گالیاں دی ہیں۔ 
 
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے عدلیہ اور پارلیمنٹ کے تقدس کو پائمال کیا ہے۔ لیکن پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ عمران خان سے خوفزدہ مسلم لیگ ن کی قیادت خود کو اصل اپوزیشن ثابت کرنے کے لئے احتجاج کر رہی ہے۔ 

وزیر اعظم نے بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروانے اور سپریم کورٹ کی طرف سے انتخابی اصلاحات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا درس دینے والے ہار جیت سے خوفز دہ ہوئے بغیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کروائیں۔ آمرانہ ادوار ختم ہو چکے جب ایس ایچ او کے ذریعے وفاداریاں تبدیل کروا کر راتوں رات جماعتیں تشکیل دے دی جاتی تھیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے بیٹے ارسلان افتخار کے خلاف مقدمے کا انہیں کوئی فائدہ ہے اور نہ ہی فوج کو۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کے وو ٹ لے کر اقتدار میں آئی ہے عدلیہ کے نہیں۔
خبر کا کوڈ : 170008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش