0
Thursday 14 Jun 2012 12:33

سپریم کورٹ، ملک ریاض عدلیہ کیخلاف بیان بازی سے گریز کریں، وکیل کرنے کیلئے 7 روز کی مہلت

سپریم کورٹ، ملک ریاض عدلیہ کیخلاف بیان بازی سے گریز کریں، وکیل کرنے کیلئے 7 روز کی مہلت
اسلام ٹائمز۔ توہین عدالت ازخود نوٹس میں وکیل کرنے کیلئے ملک ریاض کو سات روز کی مہلت، بیان بازی سے روک دیا۔ سپریم کورٹ نے ملک ریاض کو وکیل کرنے کے لئے سات دن کی مہلت دیتے ہوئے توہین عدالت ازخود نوٹس کیس کی سماعت اکیس جون تک ملتوی کر دی، جبکہ ملک ریاض کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ جسٹس شاکراللہ جان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ملک ریاض نیوز کانفرنس ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، ملک ریاض نے عدالت میں حاضر ہو کر کہا کہ کوئی وکیل ان کا کیس لینے کو تیار نہیں، وکیل کرنے کیلئے دس دن کی مہلت دی جائے، تاہم عدالت نے انہیں سات دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ پھر آپ کہیں کہ آپ کے وکیل کو تیاری کیلئے مہلت چاہئے۔ 

عدالت نے ملک ریاض کو بیان بازی سے بھی روک دیا ہے اور ملک ریاض نے عدالت کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ عدلیہ کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے۔ عدالت نے اشرف گجر کی جانب سے ملک ریاض کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست مسترد کر دی۔ بنچ کے سربراہ جسٹس شاکراللہ جان نے کہا کہ جو شخص ہمارے نوٹس پر لندن سے آ سکتا ہے وہ بھاگے گا نہیں، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے عدالت کے اندر ملک ریاض کے رویے کی تعریف کی اور کہا کہ وہ آئندہ بھی یہ رویہ برقرار رکھیں، کیس کی مزید سماعت اکیس جون کو ہوگی۔

دیگر ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے عدلیہ کے خلاف بیان دینے پر ملک ریاض کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت جسٹس شاکر اللہ جان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت ملک ریاض کو حکم دیا گیا کہ وہ سپریم کورٹ کے خلاف میڈیا میں کسی قسم کا بیان دینے سے گرایز کریں، جس پر ملک ریاض نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ آئندہ گریز کریں گے۔ جسٹس شاکر اللہ جان نے ملک ریاض کو آئندہ سماعت پر اپنے وکیل کو ساتھ لانے کا حکم دیا جس پر ملک ریاض نے دس دن کی مہلت مانگتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متعدد وکلاء سے رابطہ کیا، لیکن کوئی بھی وکیل ان کا کیس لینے کو تیار نہیں ہے۔ 

جسٹس شاکر اللہ جان نے ملک ریاض سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو دس روز نہیں البتہ ایک ہفتے کی مہلت دی جا سکتی ہے اور امید ہے کہ کوئی اچھا اوکیل مل جائے گا۔ ملک ریاض نے بتایا کہ انہوں نے اعتزاز احسن سمیت کئی وکلا سے رابطہ کیا ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے ملک ریاض کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلیے دائر درخواست کو مسترد کر دیا۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ملک ریاض ہمارے ایک نوٹس پر لندن سے پاکستان آگئے، وہ عدالت سے تعاون کر رہے ہیں اور ان کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ عدالت سے تعاون کرتے رہیں گے۔ کیس کی مزید سماعت 21 جون تک ملتوی کر دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 171147
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش