0
Thursday 14 Jun 2012 19:46

ملک ریاض، ارسلان افتخار اور سلمان علی کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، سپریم کورٹ

ملک ریاض، ارسلان افتخار اور سلمان علی کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ ارسلان افتخار کیس میں سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، قانون کے مطابق اسے سزا ملنی چاہیئے، اٹارنی جنرل قانون کو حرکت میں لائیں اور ملک ریاض، ارسلان افتخار اور سلمان علی کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کریں۔ ارسلان افتخار کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دیئے گئے بنچ کے سربراہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ زیر سماعت مقدمہ میں عدالت دھوکہ دہی، پیسے لوٹنے اور رشوت کے الزامات میں سزا سنا سکتی ہے۔ ارسلان افتخار نے پیسے لے کر مرضی کے فیصلوں کی یقین دہانی کرائی تو سزا ہونی چاہیئے۔ 

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سچ سامنے آنا چاہیئے، جب تک کسی کو سزا نہ دی جائے وہ معصوم ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ملک ریاض، ارسلان افتخار اور سلمان علی کو فیئر ٹرائل کا حق ملنا چاہیئے۔ بنچ کے سربراہ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ میڈیا پر ہونیوالی گفتگو میں سپریم کورٹ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ میڈیا ایسے لوگوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہو، جو آئین اور قانون کا احترام نہیں کرتے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ کوئی خواہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو آئین اور قانون سے بڑھ کر نہیں۔ ہر ادارہ اپنے وقار اور عزت کا خود ذمہ دار ہوتا ہے۔
 
سپریم کورٹ آئین کے دفاع کا کام بغیر کسی خوف اور خطرے کے سرانجام دیتی رہے گی۔ اٹارنی جنرل قانون کو حرکت میں لائیں اور ملک ریاض، ارسلان افتخار اور سلمان علی تینوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم گیلانی کو دی جانے والی سزا سب کے سامنے ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ شاہین صہبائی نے تسلیم کیا کہ چیف جسٹس کو ٹارگٹ کرنے کے لئے ان کے بیٹے کو استعمال کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 171269
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش