0
Monday 18 Jun 2012 03:15

چیف جسٹس کے حکم کے باوجود لاپتہ افراد کی عدم بازیابی ایجنسیوں کی ہٹ دھرمی ہے، محمد حسین محنتی

چیف جسٹس کے حکم کے باوجود لاپتہ افراد کی عدم بازیابی ایجنسیوں کی ہٹ دھرمی ہے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے بے گناہ شہریوں کی مسلسل اغوا اور ماورائے آئین لاپتہ کئے جانے کو جمہوری حکومت کے منہ پر کلنگ کا ٹیکہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی ڈکٹیٹر مشرف کا آمرانہ چلن آج بھی جاری ہے، چیف جسٹس کے حکم کے باوجود لاپتہ افراد کو بازیاب نہ کرنا ایجنسیوں کی بدترین ہٹ دھرمی ہے، اجمل وحید، اسامہ وحید، اسماعیل، عبدالجلال سمیت دیگر لاپتہ افراد کو اگر فوری بازیاب نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی سخت لائحہ عمل اپنائے گی اور عوامی طاقت کے ذریعے ایجنسیوں سے لاپتہ افراد کو بازیاب کرا کے دم لے گی۔ وہ کراچی پریس کلب پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جماعت اسلامی کراچی کے تحت لگائے گئے احتجاجی کیمپ سے خطاب کر رہے تھے۔

احتجاجی کیمپ سے جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکرٹری نسیم صدیقی، ضلع جنوبی کے امیر راجہ عارف سلطان، جنرل سیکرٹری عبدالواحد شیخ، محمد حسین بلوچ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی کراچی زاہد عسکری، اجمل وحید کے اہل خانہ بالخصوص معصوم بچیاں، دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین، جماعت اسلامی کے کارکنان اور عام شہری بھی موجود تھے۔ شرکاء نے ایجنسیوں کے ظالمانہ اقدام کے خلاف اور لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پر زور نعرے لگائے۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ جمہوری دور میں لاپتہ افراد کا کلچر ایک ایسا باب ہے جس کا کوئی جواز نہیں، آمرانہ دور میں شروع ہونے والا غیر قانونی سلسلہ آج بھی جاری ہے، لاپتہ افراد کی بازیابی کے بجائے ان میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود وحید برادران اور دیگر لاپتہ افراد کی تاحال عدم بازیابی المیہ جبکہ اسماعیل اور عبدالجلا ل کا حالیہ اغواء قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں جمہوری اقدار کے فروغ کی حامی ہے، ہم لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھرپور تحریک چلا رہے ہیں اور آئینی و قانونی دائروں میں رہتے ہوئے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے، بڑی تعداد میں ریلیاں، مظاہرے اور دھرنے دیں گے اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرا کے دم لیں گے۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ آمرانہ رویہ ترک کردے اور جمہوری روایات اپنائے، اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اس پر مقدمہ قائم کرکے عدالت میں پیش کیا جائے، اگر جرم ثابت ہوجائے تو سزا دی جائے ورنہ آزاد کیا جائے۔

نسیم صدیقی نے کہا کہ کراچی سے بلوچستان تک اور ملک بھر سے لاپتہ افراد کئے جانے والے افراد کی ایک طویل فہرست ہے جن کا جرم صرف اسلام اور پاکستان سے محبت ہے۔ ہماری ایجنسیاں فی الحقیقت امریکی ایجنسی کا کردار ادا کررہی ہیں، وہ ہر اس شخص کو چن چن کر اغوا و لاپتہ کر رہی ہیں جو صوم و صلوٰۃ کا پابند، اسلامی نظام کا حامی اور امریکی مداخلت کا مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی معصوم بچیاں اپنے بابا کو دیکھنے کیلئے ترس رہی ہیں مگر ایجنسیوں نے ظلم کی انتہا کر رکھی ہے۔ شہریوں پر ظلم کرنے والے اداروں پر بھی مقدمہ قائم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں دہشت گرد، ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خور تو آزاد گھوم رہے ہیں مگر دین و وطن سے محبت کرنے والوں کو اغوا و لاپتہ کیا جا رہا ہے، لاپتہ افراد کے ایشو پر منتخب نمائندوں کا کردار بھی مجرمانہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وحید برادران، اسماعیل، عبدالجلال سمیت تمام لاپتہ افراد کو فی الفور بازیاب کرایا جائے اور ان کے اہل خانہ کو ان تک رسائی دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 172238
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش