0
Friday 6 Jul 2012 23:28

مقبوضہ کشمیر آنیوالے یہودی سیاحوں کی بڑی تعداد کا تعلق موساد سے ہے، میر واعظ

مقبوضہ کشمیر آنیوالے یہودی سیاحوں کی بڑی تعداد کا تعلق موساد سے ہے، میر واعظ
اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی سیاحوں کی کشمیر آمد پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت سے اس بات کا جواب طلب کیا ہے کہ یہاں کے اعلیٰ سطحی وفد کو کیون اسرائیل بھیجا گیا تھا، انہوں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یہودی سیاحوں کی بیشتر تعداد کا تعلق اسرائیلی خفیہ ایجنسی ’’موساد‘‘ سے ہے، سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے اسرائیلی سیاحوں کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام نے ہمیشہ سے ہی سیاحوں اور مہمانوں کا خیر مقدم کیا ہے تاہم سیاحوں کی شکل میں اسرائیلی سراغ رساں ایجنسیوں کے اہلکاروں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ میر واعظ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی سیاحوں کی آمد سے عوام میں شک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔
 
حکومت ہند اور ریاستی سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ وہ مسلمانوں کے جذبات اور احساسات کا خیال نہیں رکھ رہیں، بھارتی حکومت کو اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیئے، انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جن سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہو، انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ فلسطین کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ یہ مسئلہ مسلمانوں اور ملت اسلامیہ کا ہے، اسلئے اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، میرواعظ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حکومت کے اعلیٰ سطحی وفد اسرائیل بھیجنے کے پیچھے کیا مقصد کار فرما ہے اور مخصوص اسرائیلی سیاحوں کو کشمیر آمد کیلئے دعوت دینے کے پس پردہ کون سے محرکات ہیں، انہوں نے کہا کہ بیشتر اسرائیلی سیاح خفیہ ایجنسی موساد سے تعلق رکھتے ہیں اور کشمیر میں ان کی آمد غیر معمولی صورتحال کو جنم دے سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 177054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش