0
Thursday 23 Aug 2012 20:12

ڈرون حملے کسی صورت قابل قبول نہیں، پاکستان کا امریکا سے شدید احتجاج

ڈرون حملے کسی صورت قابل قبول نہیں، پاکستان کا امریکا سے شدید احتجاج
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے سینئیر امریکی سفارتکار کو دفترخارجہ طلب کرکے ڈرون حملوں پر شدید احتجاج کیا ہے۔ دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق سینئیر امریکی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا گیا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں کیونکہ اس میں زیادہ تر بےگناہ افراد ہلاک ہوتے ہیں۔ حملے غیر قانونی، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہیں۔
ڈرون حملوں پر پاکستان کے احتجاج میں شدت شمالی وزیرستان میں کیے گئے ڈرون حملوں کے بعد آئی ہے اور پاکستان اس پر متعدد بار احتجاج کرچکا ہے۔ اقوم متحدہ نے بھی امریکا کو کہا ہے کہ وہ ڈرون حملوں کے ٹھوس شواہد پیش کرے ورنہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنے لیے تیار رہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ چند دنوں میں شمالی وزیرستان میں 24 گھنٹوں کے دوران امریکی ڈرون طیاروں نے تین حملے کئے تھے، جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور دو گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ اس سے قبل بھی شمالی وزيرستان کے صدر مقام ميرانشاہ کی تحصيل شوال ميں امریکی جاسوس طيارے کے ميزائل حملے ميں 6 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔ ذرائع کے مطابق تحصيل شوال کے علاقے شوئی در ميں جاسوس طيارے سے ايک گھر کو نشانہ بنايا گيا۔ جاسوس طيارے نے گھر پر دو ميزائل داغے جس کے نتيجے ميں گھر مکمل طور پر تباہ ہوگيا اور اس ميں موجود 6 افراد ہلاک اور تين زخمی ہوگئے۔ حملے کے بعد علاقے پر جاسوس طياروں کی مزيد پروازيں بھی جاری رہيں۔ وزیرستان پر امریکی ڈرون حملوں کا سلسلہ وقتاً فوقتاً جاری رہتا ہے، یہ ڈرون حملے سراسر غیرقانونی اور انسانیت کے خلاف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 189542
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش