اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کی رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی مہناز ولی نے کہا ہے کہ گلگت میں امن قائم کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ یہاں پر تمام لوگ خصوصاً سیاستدان، ملازمین اور پولیس سمیت ہر فرد مسلکوں میں بٹا ہوا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکن اسمبلی نے کہا کہ ناخوشگوار حالات نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا ہے، ہر فرد ڈر و خوف کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دعوؤں اور وعدوں کے پل تو باندھ رہی ہے مگر زبانی باتوں سے امن قائم نہیں ہوتا ہے، امن کیلئے قربانی کی ضرورت ہوتی ہے جس کیلئے کسی میں ہمت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناخوشگوار حالات کی وجہ سے نئی نسل کے اذہان مکمل طور پر خراب ہوچکے ہیں، جس کی وجہ سے امن کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ مہناز ولی نے کہا کہ اس علاقے میں امن کو قائم کر نے کے لئے مسلکوں سے بالاتر ہوکر خلوص نیت سے کام کرنا ہوگا اور معاشرے سے ناانصافی کو ختم کرتے ہوئے میرٹ پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنانا ہوگا تاکہ انصاف کا بول بالا ہو اور ظلم و جبر کا خاتمہ ہوسکے۔