0
Saturday 1 Sep 2012 01:01

ن لیگ انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کے قیام کی حمایت کرتی ہے، احسن اقبال

ن لیگ انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کے قیام کی حمایت کرتی ہے، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کو نئے صوبوں سے متعلق کمیشن قائم کرنے سے پہلے اپوزیشن لیڈر اور پنجاب حکومت کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا جو کہ نہیں لیا گیا، حکومت نے یکطرفہ کمیشن بنا کر اس بات کا تاثر دینا چاہا کہ مسلم لیگ نئے صوبوں کے قیام کی مخالفت کر رہی ہے حالانکہ پاکستان پیپلزپارٹی خود نئے صوبوں اور بالخصوص جنوبی پنجاب کے حق میں نہیں ہے، جس کا واضح ثبوت سال 2012ء کا بجٹ ہے جس میں جنوبی پنجاب کے لئے کوئی خصوصی رقم مختص نہیں کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
 
اُنہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کے قیام کی حمایت کرتی ہے نہ کہ لسانی اور فرقے کی بنیاد پر، اُنہوں نے مزید کہا کہ بہاولپور، جنوبی پنجاب، ہزارہ اور فاٹا کے حوالے سے جو پہلے کمیشن بنایا گیا ہے اُسے فی الفور ختم کر کے متفقہ طور پر قومی کمیشن تشکیل دیا جائے۔ ایک صحافی کے سوال پر کہ ’’سُنا ہے کہ مسلم لیگ ن عمران خان کے خلاف کوئی چارج شیٹ نکال رہی ہے اگر یہ سچ ہے تو صدر زرداری کے خلاف کیوں نہیں چارج شیٹ نکالتے؟‘‘ جس پر احسن اقبال نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے صدر زرداری کے خلاف کئی چارج شیٹیں نکالی ہیں اور آئندہ بھی نکالیں گے لیکن عمران خان کے خلاف چارج شیٹ نکالنے کا کوئی منصوبہ نہیں بلکہ وہ خود شیخ رشید، شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، خورشید محمود قصوری اور عبد العلیم کی صورت میں وائٹ پیپر جاری کر رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کو الیکشن کارڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے لیکن میڈیا نے عوام کو شعور دیا ہے اور وہ اپنا صحیح انتخاب کر سکتے ہیں، اُنہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ کس نے حق دیا کہ پنجاب کی تقسیم کرنے والے پنجاب کی بجائے خیبر پختونخوا کے لوگ ہوں، کیا خیبر پختونخوا کے لوگ یہ برداشت کریں گے کہ اُن کے صوبے کی تقسیم سندھ یا پنجاب والے کریں۔
خبر کا کوڈ : 191636
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش