0
Saturday 8 Sep 2012 20:27

اب تک جو ہوا تاریخ تھا، ہم تاریخ کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنیں گے، پاک بھارت وزرائے خارجہ

اب تک جو ہوا تاریخ تھا، ہم تاریخ کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنیں گے، پاک بھارت وزرائے خارجہ
اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ میں پاک بھارت وزرائے خارجہ مذاکرات ہوئے جس کے بعد مشترکہ میڈیا بریفنگ کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ماضی کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننا چاہیے، دہشت گردی دونوں ممالک کا مشترکہ مسئلہ ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ قیادت پاک بھارت تعلقات کو نئی جہت دینا چاہتی ہے۔ آئندہ برس کے آغاز سے پاک بھارت تجارتی تعلقات معمول کی سطح پر آ جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر، سرکریک اور سندھ طاس معاہدے پر مناسب عملدرآمد سمیت تمام مسائل حل کرنا ہوں گے۔

اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ دہشت گردی امن اور خوشحالی کے لیے خطرہ ہے، ہر قسم کی دہشت گردی کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات کی بہتری اور مشترکہ کمیشن فعال کرنے میں حنا ربانی نے اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان نے ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف تیز تر کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قابل حل امور پہلے اور پیچیدہ مسائل بعد میں حل کئے جائیں گے۔ سیاچن اور سر کریک کے مسئلوں پر مرحلہ وار پیش رفت چاہتے ہیں۔ من موہن سنگھ نے پاکستان آنے کیلئے کوئی شرط نہیں رکھی، وزیر اعظم منموہن سنگھ مناسب وقت پر پاکستان کا دورہ کریں گے۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق، 2013ء میں سیکرٹری سطح مذاکرات پر اتفاق کیا گیا ہے، آئندہ پاک بھارت دو طرفہ مزاکرات نئی دہلی میں ہوں گے جس میں کشمیر سمیت تمام آٹھ نکاتی ایجنڈے پر بات چیت کی جائے گی۔ اس سے قبل ہفتہ کی صبح دفتر خارجہ میں دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ جس کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی زیر صدارت مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں تعلیم، صحت، ثقافت، ٹیلی کام اور دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کے معاہدے پر بھی دستخط کئے گئے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق، پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک تعمیری تعلق اور اس کا فروغ چاہتے ہیں۔ پاکستانی دفتر خارجہ اسلام آباد کی عمارت میں وزرائے خارجہ نے صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے بھی جواب دیئے۔ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے پاکستان آنے کیلئے کوئی شرط عائد نہیں کی، وہ مناسب وقت پر پاکستان آئیں گے۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان بھارت کیساتھ تعلقات کے فروغ کا کوئی موقع گنوانا نہیں چاہتا، اور مذاکرات جاری رکھنا چاہتا ہے، پاکستان اور بھارت سفری سہولتیں آسان کرنے کیلئے پْرعزم ہیں، تاجروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی، رواں سال کے آخر تک بھارت کیساتھ تجارتی تعلقات معمول پرآجائیں گے۔
 
صدر زرداری منموہن ملاقات سے تعلقات بہتر ہوئے، پاکستان اور بھارت کے مشترکہ کمیشن کو فعال کیا گیا، پاکستان تعلقات بہتر بنانے کا کوئی موقع ضائع نہیں کریگا، پاکستان اور بھارت کو مستقبل کی طرف دیکھنا چاہئے، ہمیں ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چایئے، اب تک جو ہوا تاریخ تھا اور ہم تاریخ کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنیں گے، پڑوسی ممالک کیساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ پاکستان، افغانستان اور بھارت کیساتھ بہتر تعلقات چاہتاہے۔ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے پاکستان آنے کیلئے کوئی شرط عائد نہیں کی، وہ مناسب وقت پر پاکستان آئیں گے۔ بھارت پاکستان کیساتھ تعمیری تعلقات چاہتا ہے، دہشتگردی امن اور سکیورٹی کیلئے خطرہ ہے۔ دونوں ممالک کو دہشتگردی سے نمٹنا ہے۔ پاکستان ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو کٹہرے تک لانے میں پْرعزم ہے۔
خبر کا کوڈ : 193760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش