0
Tuesday 11 Sep 2012 12:31

ہم پاکستان کے دفاع اور نئی نسل کے تحفظ کیلئے قوم کو بیدار کر رہے ہیں، لیاقت بلوچ

ہم پاکستان کے دفاع اور نئی نسل کے تحفظ کیلئے قوم کو بیدار کر رہے ہیں، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکریٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فاٹا میں آپریشن ملک میں انارکی پیدا کر رہا ہے، فوجی آپریشن سے مسائل حل نہیں ہوسکتے، اس نے ہمیشہ نفرتوں کو ہی جنم دیا ہے۔ نائن الیون کی آڑ میں امریکا نے پوری دنیا میں دہشتگردی کو فروغ دیا ہے،قرآن پاک نذر آتش، توہین آمیز خاکے شائع کرنے والے اور افغانستان و عراق کی آزادی خودمختاری کو پامال کرنے والے مسلمانوں پر دہشتگردی کا الزام عائد کررہے ہیں۔ اصل دہشتگرد امریکا خود ہے، عوام کو دھوکا دینے اور انتخابات کا راستہ اختیار کرنے کیلئے بلدیاتی آرڈی نینس کا اجراء کیا گیا ہے، ایڈمنسٹریٹر کی تقرری سیاسی مفادات حاصل کرنے کی کوشش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت شاہ فیصل کالونی میں ہونے والے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے امیر اسامہ رضی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکریٹری نسیم صدیقی، سابق رکن صوبائی اسمبلی یونس بارائی، انجینئر صابر احمد، پروفیسر شکیل صدیقی، مقامی امیر آصف بٹ، خالد سعید، عبدالواسع، سابق الخدمت ناظم ذوالفقار بھی موجود تھے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج پاکستان بحرانوں میں گھرا ہوا ہے، ہماری آزادی و خودمختاری کو دشمن کی دہلیز پر ڈھیر کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی تہذیب کے ماننے والے ہم سے ہمارا عقیدہ اور ایمان چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تک نائن الیون کی تحقیقات منظر عام پر نہیں آسکی، نائن الیون کی آڑ میں امریکا نے پوری دنیا میں دہشتگردی کو عام کیا۔ امریکا دنیا کا بدمعاش بننا چاہتا ہے مسلمانوں کو دہشتگرد اور انتہا پسند کہا جاتا ہے حالانکہ مسلمان اسلام اور کالی کملی کو ماننے والا ہے لیکن دہشتگردی کا الزام مسلمانوں کو دیا جاتا ہے، قرآن کی توہین یہ کرتے ہیں خاکے شائع کرتے ہیں، ڈاکٹر عافیہ کو 86 سال کی سزا دیتے ہیں مگر دہشتگردی کا الزام مسلمانوں پر لگاتے ہیں۔ بیت المقدس کو اسرائیلی قبضے میں کس نے دیا؟ کون اسرائیل کی سرپرستی کر رہا ہے، جنگ عظیم اول اور دوئم کس نے لڑی، جاپان میں ایٹم بم کس نے گرایا، افریقا سے لاکھوں سیاہ فاموں کو لاکر قتل کون کرتا رہا؟ یہ سب امریکا اور مغرب نے کیا مگر انتہا پسندی اور دہشتگردی کا الزام مسلمانوں کو دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 12 سالوں میں پاکستان کو 95 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، فوج اور عوام میں فاصلے بڑھے، آپریشن کی وجہ سے بلوچستان بغاوت کے راستے پر ہے۔ فاٹا میں آپریشن ملک میں انارکی پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرنٹ لائن اسٹیٹ کا منصب لے کر پاکستان کو نقصان کے سوا کچھ نہیں ملا۔ امریکی غلامی سے نجات پانے کے سوا کوئی راستہ نہیں امریکا کی فرنٹ لائن اسٹیٹ کی حیثیت سے کام کرنا ختم کرنا پڑے گا اور کشکول توڑنا ہوگا، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک قسمت نہیں بدل سکتے ان سے ہر صورت میں نجات حاصل کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زرداری، کیانی، راجہ پرویز اشرف، ڈی جی آئی ایس آئی قوم کو بتائیں کہ اس سے قبل آپریشن سے پاکستان کو کیا ملا؟ آپریشن سے صرف نفرتوں نے جنم لیا ہے آپریشن پاکستان کو ناکام ریاست ثابت کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چپے چپے میں امریکا کو ذلت اور رسوئی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان میں شکست سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے دفاع اور نئی نسل کے تحفظ کیلئے قوم کو بیدار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مزدور بدحال ہیں، اسٹیل ملز تباہی سے دوچار ہے، پی آئی اے کے مزدوروں کو بے روزگار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کے ای ایس سی کو ملٹی نیشنل کمپنی کے حوالے کرکے معاشی طور پر بدحال کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران، افراط زر نے چولہے ٹھنڈے کردئیے، تیل کی قیمتیں ناقابل برداشت ہوچکی ہیں اور حکمرانوں کو لوٹ مار سے فرصت نہیں۔ غر یب پر مہنگائی کا بوجھ لاد دیا گیا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج دنیا میں انقلاب آرہا ہے، دنیا کرپٹ قیادت سے نجات حاصل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی روشنیوں، امن، تعلیم، روزگار کا شہر، منی پاکستان مہذب لوگوں کا شہر تھا لیکن آج اس کے ماتھے پر بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، بوری بند لاشیں، ذلت و رسوائی کا ٹیکہ لگا دیا گیا ہے۔ ساڑھے چار سال میں بلدیاتی اور شہری حقوق یاد نہیں رہے لیکن آج عوام کو دھوکہ دینے اور انتخابات سے فرار کا راستہ اختیار کرنے کیلئے اقتدار کی بندر بانٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کی تقرری سیاسی مفادات حاصل کرنے کی کوشش ہے۔ پاکستان میں شفاف انتخابات کی ضرورت ہے، عوام حکمرانوں سے بیزار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام بیلٹ بکس کا تحفظ چاہتے ہیں ہم انتخابات سے فرار نہیں ہونے دیں گے، شفاف انتخابات کیلئے ہم جمہوری قوتوں کو اکٹھا کریں گے اور عوام کو ان کاحق دلائیں گے۔ آصف زرداری کی موجودگی میں نہ مہنگائی ختم ہوسکتی ہے نہ شفاف انتخابات ہوسکتے ہیں۔

اسامہ رضی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہر طرح کے حالات کا استقامت سے مقابلہ کیا ہے، جب کراچی میں سیاسی مخالفت کا طوفان تھا اس وقت بھی ہم ڈٹے رہے، 1987ء سے ہم جبر و تشدد کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے اصل چہرے بے نقاب ہوچکے ہیں یہ صرف ایجنسیوں کے سہارے کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ آج دنیا کے چاروں طرف عالمی دہشتگرد ڈیرہ ڈالے بیٹھے ہیں، پاکستان کی ایٹمی قوت ان دہشتگردوں کی آنکھ میں کھٹک رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 194559
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش