اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی اُمور علامہ سید حامد سعید کاظمی نے کہا ہے کہ اُنہیں صدر مملکت نے یقین دلایا ہے کہ وہ گستاخانہ فلم کے بارے میں پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے مسلمانوں کے جذبات کے بارے میں 57 ممالک کے سربراہوں کو آگاہ کرتے ہوئے تحفظ ناموس رسالت(ص) کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کی تجویز دیں گے، ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مظفر گڑھ میں تحفظ ناموس رسالت(ص)کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے پاکستان سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم، علامہ سید محفوظ الحق، علامہ سید ارشد سعید کاظمی، دربار تونسہ شریف کے سجادہ نشین خواجہ نصیر محمود، کوٹ مٹھن شریف کے سجادہ نشین خواجہ محمد عامر کوریجہ و دیگر نے خطاب کیا۔
اس موقع پر دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے ملک میں تحفظ ناموس رسالت (ص) کی محافل شروع ہو چکی ہیں، اس سلسلے میں نہ صرف قومی بلکہ عالمی سطح پر مسلمانوں کو متحد ہونا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکیوں کا موجودہ گستاخانہ رویہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ امریکہ سے تجارتی اور سفارتی تعلقات برقرار رکھے جائیں، اس موقع پر حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ مساجد، امام بارگاہوں اور مزارات کی سیکیورٹی کا نظام مضبوط کیا جائے۔