0
Tuesday 6 Nov 2012 11:05

اوباما اور رامنی کی آخری کوششیں جاری، کانٹے دار مقابلہ، صدارتی انتخابات آج ہونگے

اوباما اور رامنی کی آخری کوششیں جاری، کانٹے دار مقابلہ، صدارتی انتخابات آج ہونگے
اسلام ٹائمز۔ امریکہ میں صدارتی انتخابات آج ہوں گے، لیکن دونوں امیدوار اب بھی اپنا بھرپور زور لگا رہے ہیں۔ ووٹنگ کے باقاعدہ آغاز سے چند گھنٹے قبل بھی دونوں امیدوار امریکہ کی مختلف ریاستوں کے طوفانی دورے کر رہے ہیں۔ امریکہ میں صدارتی انتخابی مہم اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے اور انتخاب سے چند گھنٹے قبل صدر براک اوباما اور مٹ رومنی ووٹرروں کا دل جیتنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ اوباما اور رومنی دونوں ہی پولنگ سے ایک روز قبل ایسی آٹھ ریاستوں کے 14 مقامات کا دورہ کر رہے ہیں، جنہیں فیصلہ کن قرار دیا جا رہا ہے۔ ان ریاستوں میں اوہایو سرِفہرست ہے، جہاں دونوں امیدواروں نے پولنگ کے آغاز سے چند گھنٹے قبل انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔ 

اوہایو میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ عوام کو ووٹنگ کے وقت دو جماعتوں میں نہیں بلکہ امریکہ کے بارے میں دو مختلف نظریات کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے۔ صدارتی امیدوار مٹ رومنی نے بھی اوہایو اور پنسلووانیا میں ہزاروں حامیوں کے جلسے سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کہنا تھا کہ درست قیادت کے سائے تلے امریکہ ایک بار پھر عروج کی جانب جائے گا۔ دونوں صدارتی امیدوار انتخابی مہم کی سرگرمیوں کے دوران میں اپنے حامیوں کو جوش دلانے کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ غیر جانبدار خواتین ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کے لئے بھی دونوں امیدواروں کی سرتوڑ کوشش جاری ہے۔ امریکہ کی 34 ریاستوں میں دو کروڑ 90 لاکھ سے زائد ووٹرز اپنے حق کا استعمال کر چکے ہیں، لیکن ان کی گنتی منگل کو ہوگی۔

دیگر ذرائع کے مطابق امریکہ میں انتخابی معرکہ شروع ہونے میں چند گھنٹے باقی ہیں۔ براک اوباما اور مٹ رومنی میں کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔ سروے رپورٹس کے مطابق دونوں امیدواروں کے صدارتی انتخابات جیتنے کا برابر موقع ہے۔ امریکہ میں نئے صدر کے انتخاب کیلئے پولنگ صبح نو بجے شروع ہوگی۔ اس وقت پاکستان میں شام کے سات بج رہے ہوں گے۔ پولنگ کیلئے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ ری پبلکین اور ڈیموکریٹ جماعتوں کے حامی بار بار عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ یوناٹیڈ پریس انٹرنیشنل پول کے مطابق امریکیوں کی معمولی اکثریت کا خیال ہے کہ براک اوما کو اپنے حریف پر برتری حاصل ہے۔ یو پی آئی پول کے مطابق انچاس فیصد امریکی براک اوباما جبکہ اڑتالیس فیصد مٹ رومنی کے حق میں ہیں۔

امریکی ریاست اوہایو اور کولوراڈو میں اوباما اور فلوریڈامیں مٹ رومنی کو برتری حاصل ہے، تاہم غلطی کے امکان کے باعث سروے میں دونوں کے صدر بننے کے امکان کو یکساں قرار دیا گیا ہے۔ انتہائی ڈانوا ڈول تصور سمجھی جانے والی ریاست اوہایو میں براک اوباما مٹ رومنی پر ایک فیصد برتری حاصل ہے۔ اوہایو میں فتح کی صورت میں براک اوباما کو دو سو سترالیکٹرول ووٹ مل جائیں گے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس الیکشن میں سن دو ہزار جیسی صورتحال سامنے آسکتی ہے، جب سابق صدر جارج ڈبلیو بش الیکٹرول ووٹ کی بنیاد پر صدر بن گئے تھے، حالانکہ امریکی عوام نے ان کے مخالف الگور کو زیادہ ووٹ دیئے تھے۔ انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں دونوں امیدواروں کی تمام تر توجہ ڈانوا ڈول ریاستوں پر رہی۔ فلوریڈا میں خطاب کرتے ہوئے مٹ رومنی نے کہ اکہ ایک ایک ووٹ قیمتی ہے، انہیں عوام سے تمام ووٹ درکار ہیں۔ انتہائی کانٹے دار مقابلے کی توقع کے پیش نظر ماہرین بھی اگر مگر چونکہ چناچہ سے کام لے رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 209550
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش