0
Friday 16 Nov 2012 12:46
صیہونی جارحیت روکنے کیلئے عرب ممالک کو آگے بڑھنا ہوگا

اسرائیل اور امریکہ کے ہاتھ معصوم فلسطینیوں کے خون سے رنگین ہیں، سید حسن نصراللہ

اسرائیل اور امریکہ کے ہاتھ معصوم فلسطینیوں کے خون سے رنگین ہیں، سید حسن نصراللہ
 اسلام ٹائمز۔ لبنان میں حزب اللہ کے سربراہ  سید حسن نصراللہ نے غزہ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب ممالک کو اسرائیلی حملے بند کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ یہ بات سید حسن نصراللہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے عرب ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ اسرائیل اور مغربی ممالک پر دباوٴ بڑھا کر غزہ کے معصوم شہریوں کا قتل عام بند کروائیں۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کیلئے عرب ممالک کو آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے مقبوضہ سرزمین کی آزادی تک صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کے ہاتھ معصوم فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، جس پر اقوام متحدہ کی جانب سے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بیروت میں اول محرم الحرام کی مناسبت سے ہونے والے اپنے خطاب میں خطے کی موجودہ صورتحال اور خاص طور پر غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے بارے میں بات کی۔ حزب اللہ کے سربراہ نے اپنی تقریر کے آغاز میں غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے عسکری ونگ عزالدین قسام کے کمانڈر "احمد الجعبری" کے قتل سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت ابھی تک جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کے شدید حملوں کے باوجود مقاومت فلسطین حماس کی رہبری میں ان وحشیانہ حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم حماس، فلسطینی عوام اور ان تمام شہداء کو جنہوں نے اسرائیل کی بربریت کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان قربان کی ہے، انہیں شہید کمانڈر احمد الجعبری کی شہادت کی تبریک و تسلیت پیش کرتے ہیں۔
 
سید حسن نصراللہ نے مقاومت فورسز کی طرف سے فلسطین کے مقبوضہ علاقے تل آویو پر فجر 5 میزائل کے حملے کو صیہونیوں کے لئے حیران کن اور فلسطینیوں کی قدرت اور صلابت کا مظہر قرار دیا۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ تمام اعراب، مسلمان اور دنیا کے آزادی پسند عوام کا فرض ہے کہ وہ غزہ میں مقاومت کا حقیقی اور واقعی طور پر ساتھ دیں۔ انکا کہنا تھا اگرچہ مقاومت کا سب سے اہم عامل غزہ کے عوام، انکا مضبوط ارادہ اور ان کی مقاومت پر ڈٹے رہنے کی خواہش ہے اور یہ بات ہمارے لئے اطمینان بخش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ غزہ کنارے میں موجود مقاومت فورسز شجاع، مضبوط و مستحکم، وسیع تجربات اور امکانات کی حامل ہیں، اور ہمیں قوی امید ہے کہ وہ غزہ میں بھرپور اور وسیع پیمانے پر مقاومت کریں گے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ تل آویو پر فجر 5 میزائل کا حملہ غزہ میں موجود مقاومت کی قدرت، توانائی اور صلابت کا مظہر ہے۔ 

سید حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ یہ بات ہمارے مشاہدے میں آئی ہے کہ دشمن صیہونی حکومت کو جنگ اور جارحیت کے لئے کسی ثبوت اور بہانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اسے جب بھی اپنے انتخابی، سیاسی اور سلامتی کے مسائل کے لئے ضرورت پڑے تو وہ اپنی جارحیت کا آغاز کر دیتی ہے اور اسے لبنانی یا فلسطینیوں کی طرف سے کسی ثبوت یا دلیل کی ضرورت نہیں کہ جسکے ردعمل میں وہ اپنی بربریت کا آغاز کریں۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کی حالیہ جارحیت بھی فریبکاری سے شروع ہوئی ہے، کیونکہ اس جارحیت سے چند روز پہلے تل آویو حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ منطقے کی صورتحال کو بہتر اور آرام کرنے کے لئے اقدام کرے گی اور اس طرح کی فضا ایجاد کرنے کے بعد اس نے اس جہادی کمانڈر کو شہید کر دیا ہے۔ اور وہ ایسا کیوں نہ کرتا، اسکی خو اور ماہیت میں یہ چیز شامل ہے اور کون ہے جو ماضی کے ایسے تجربات کی روشنی میں اس کی بات پر یقین کرے، یا اس پر کسی قسم کا اعتماد کرے۔ اس لئے ہمیں پوری طرح بیدار اور ہوشیار رہنا ہوگا۔
 
سید حسن نصراللہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اور غرب کا معیار انسانی اور قانونی حقوق نہیں ہیں بلکہ وہ ہر صورت اپنے منافع کا خیال رکھتا ہے اور آج جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے اس نے عرب عوام کو فریب اور دھوکہ دینے کی امریکی روش کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ چند سالوں سے عرب ممالک کے بعض ممتاز افراد یہ کہہ رہے تھے کہ امریکہ مظلوم اور ستم دیدہ عوام کی مدد کرنا چاہتا ہے اور وہ اپنے اس موقف کو بہانہ بنا کر امریکہ کی خوب قدردانی اور تعریف کر رہے تھے لیکن آج غزہ میں بچوں، خواتین اور دیگر شہداء کے خون نے امریکہ، برطانیہ، فرانس اور ان کے دیگر دوستوں کے اصلی چہرے کو آشکار کر دیا ہے۔ جو غزہ کے نہتے اور بے گناہ عوام کی بجائے صہیونی حکومت کی جارحیت کی مکمل حمایت کر رہے ہیں اور فلسطینیوں کو متجاوز اور جارح کہہ رہے ہیں۔
 
سید حسن نصراللہ نے واضح کیا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے فوری بعد امریکہ کی اسرائیل کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے رہنے والے متجاوز اور جارح ہیں اور اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور فرانس نے بھی اپنے اسی موقف کو دہرایا ہے۔
خبر کا کوڈ : 212265
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش