0
Monday 17 Dec 2012 20:31

امریکی ایماء پر پاک ایران گیس منصوبے کا غیراعلانیہ التواء افسوسناک ہے،فضل کریم

امریکی ایماء پر پاک ایران گیس منصوبے کا غیراعلانیہ التواء افسوسناک ہے،فضل کریم
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ قوم درود والوں کا ساتھ دے تاکہ بارود والوں سے نجات مل سکے، بھارت سے یاری پاکستان سے غداری ہے، توانائی کا بحران معاشی خرابیوں کی ماں ہے، امریکی ایماء پر پاک ایران گیس منصوبے کا غیرعلانیہ التواء افسوسناک ہے، امریکہ، نیٹو اور ایساف سے دفاعی تعاون ختم کیا جائے،عدالتی فیصلوں کا احترام سب پر فرض ہے، عدالتی فیصلوں کے خلاف مظاہرے کرنا خطرناک طرزعمل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر سیّد اقبال حسین شاہ کی طرف سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ پاکستان کو ہر روز نائن الیون کا سامنا ہے،پشاور میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی کو ناکام بنانے پر پوری قوم فورسز کو سلام پیش کرتی ہے، صوفیاء کو ماننے والے اہل حق کو متحد اور منظم کرنے کا عزم لے کر میدان میں اترے ہیں، ’’یا رسول اللہ(ص)‘‘ کہنے والوں کو مایوس نہیں کریں گے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ بڑھتے قرضے اور بھاری مالیاتی خسارہ معاشی بدحالی کا مظہر ہے۔ ملکی مسائل کے حل کے لیے مستحکم معیشت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست کو ذات برادری اور تھانہ کچہری کے چکر سے نکلنا ہو گا، قوم اہلیت کی بنیاد پر ووٹ دینے کی روش اختیار کرے، نظریاتی سیاست دفن کر دی گئی ہے، اب پاور پالیٹکس کا زمانہ ہے، جس طرف کی ہوا چلتی ہے سیاستدان بھی اسی طرف چلنے لگتے ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ دنیا بھر میں جمہوریت عوام کی حکمرانی کا نام ہے لیکن پاکستان میں مخصوص افراد کی حکمرانی کو جمہوریت کا نام دے دیا گیا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ پنجاب کے چالیس ہزار سرکاری سکول کمروں سے محروم ہیں لیکن پنجاب کے حکمرانوں نے اربوں روپے کے تعلیمی فنڈز دانش سکولوں اور لیپ ٹاپس سکیم پر لٹا دیئے ہیں۔

صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ امریکہ اور یورپ ملالہ کی طرح ڈر ون حملوں میں شہید ہونے والی بچیوں کے حق میں بھی آواز اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ رحمان ملک بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے سامنے پیش کرے۔ اس موقع پر صاحبزادہ نعیم عارف نوری، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، مفتی محمد سعید رضوی، پیر طارق ولی چشتی اور دیگر بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 222205
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش