0
Saturday 22 Dec 2012 22:27

دہلی میں اجتماعی عصمت دری کے خلاف مظاہرے جاری

دہلی میں اجتماعی عصمت دری کے خلاف مظاہرے جاری
اسلام ٹائمز۔ دہلی پولیس نے آج سینکڑوں نوجوان طالب علموں پر اس وقت آنسو گیس کے گولے داغے اور مارپیٹ کی جب وہ بھارت کی دارالحکومت دہلی میں 23 سالہ پیرا میڈیکل کالج کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے راشٹرپتی بھون کی طرف مارچ کررہے تھے، آج چھٹے روز اس گھناونے واقعہ پر دہلی کے اطراف و اکناف میں احتجاج جاری رہا، مظاہرین میں شامل نوجوان طلبہ اور طالبات نے راشٹرپتی بھون کی طرف جانے کے لئے رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی تھی، یہ نوجوان صبح سویرے سے ہی انڈیا گیٹ پر جمع ہوگئے تھے اور پھر بعد میں انہوں نے راج پتھ سے ہوتے ہوئے رائے سینا بل کی طرف مارچ کرنا شروع کردیا تھا، نوجوان مظاہرین نے راج پتھ پر سکیورٹی کا گھیراو توڑ ڈالا اور نزدیکی رائے سینا بل پہنچنے میں کامیاب ہوگئے جہاں انہیں تشدد کے ذریعہ روک دیا گیا۔

پولیس نے مظاہرے روکنے کے لئے پورے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا تھا اور نارتھ اور ساوتھ دہلی کے بلاکز کو بانٹنے والی رائے سینا بل کی طرف پولیس کی کمک کو بھی جاتے ہوئے دیکھا گیا، نارتھ اور ساوتھ دہلی بلاکز میں وزیر اعظم اور دیگر وزارتوں کے دفاتر بھی ہیں، مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے انہیں لاٹھیوں سے مارا پیٹا ہے اور اعلان کیا کہ وہ علاقے میں دھرنے پر نہ بیٹھیں، تاہم مظاہرین نے اس جگہ سے منتشر ہونے سے انکار کردیا تھا، بھارتی فوج کے سابق سربراہ جنرل وی کے سنگھ بھی انڈیا گیٹ پر مظاہرین میں شامل ہوگئے اور الزام لگایا کہ چلتی ہوئی بس میں پچھلے اتوار کو نوجوان لڑکی کی عصمت دری کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ پورا حکومتی نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 223813
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش