0
Monday 7 Jan 2013 23:43

پارلیمانی کمیشن میں جنوبی پنجاب میں دو صوبے بنانے کا مطالبہ پیش کردیا گیا

پارلیمانی کمیشن میں جنوبی پنجاب میں دو صوبے بنانے کا مطالبہ پیش کردیا گیا
اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی کمیشن کے سربراہ فرحت اللہ بابر نے میڈیا کو بتایا کہ کمیشن کے اب تک 10 اجلاس ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر 1800 افراد نے ڈاک، ای میل اور تحریری شکل میں اپنی تجاویز بھجوائی ہیں جبکہ 20 سے زیادہ ماہرین کو اجلاس میں بلا کر ان سے رائے لی گئی۔ انہوں نے بتايا کہ کمیشن کے سامنے جنوبی پنجاب اور بہاولپور کو الگ صوبہ بنانے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ نئے صوبے کے لئے اقتصادی وسائل، پانی کی تقسیم اور جغرافیائی حدود کے بارے میں مفصل تجاویز دی گئی ہیں۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کمیشن نے ماہرین کو سننے کا عمل مکمل کر لیا ہے اور رواں ہفتے کے آخر تک کمیشن اپنی سفارشات کے مسودے کی تیاری کا کام شروع کر دے گا۔

فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو بار بار دعوت دینے کے باوجود ان کا کوئی نمائندہ اجلاس میں شریک نہیں ہوا اور نہ ہی پنجاب حکومت نے اپنی تجاویز دی ہیں۔ سفارشات کی تیاری میں قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کی قراردادوں، صدر ممکت کے خط اور اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹیفکیشن کو بھی ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سفارشات کی تیاری کے لئے کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی جا سکتی تاہم یہ عمل جلد از جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 229041
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش