0
Thursday 2 Apr 2009 10:28

اسلامی انتہاپسندی کیخلاف فوجی تعاون پر پاکستان، ترکی اور افغانستان کا اتفاق

اسلامی انتہاپسندی کیخلاف فوجی تعاون پر پاکستان، ترکی اور افغانستان کا اتفاق
 انقرہ( نمائندہ جنگ)پاکستان، ترکی اور افغانستان کے صدور نے باضابطہ سہ فریقی سربراہ اجلاس سے قبل سیکورٹی انٹیلی جنس تبادلہ کے بارے میں وسیع تر تعاون پرتبادلہ خیال کیلئے بدھ کو ترکی کے دارالحکومت میں غیررسمی ملاقات کی۔ صدارتی محل میں ہونے والی ملاقات میں صدر آصف علی زرداری ، ترک صدر عبدالله گل اور افغان صدر حامد کرزئی نے علاقائی حکمت عملی اختیار کرکے دہشت گردی کی لعنت کا تدارک کرنے کے طریقوں سمیت باہمی اہمیت کے مختلف امور پر گفتگو کی۔ ملاقات میں اسلامی انتہا پسندی کے خلاف فوجی تعاون پر تینوں ممالک نے اتفاق کا بھی اظہار کیا۔ سہ فریقی اجلاس میں تینوں ممالک نے تعلقات کو مزید فروغ دینے کا فیصلہ کیا ۔ اجلاس کی معلومات ترک صدر عبداللہ گل نے فراہم کی۔ صدر عبداللہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی سلامتی کیلئے غیر ملکی قوتوں پر بھروسہ کرنے کے بجائے خود اقدامات کرنا ہوں گے اور خطے کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، انہوں نے کہا کہ مذاکرات بڑے خوشگوار ماحول میں ہوئے۔ اجلاس میں تینوں ملکوں کے درمیان جس فوجی تعاون کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اس پر تینوں ملک کی مسلح افواج کے سربراہان نے ٹھوس اقدامات اٹھانے پر اقدامات کیا، سہ فریقی ممالک نے قریبی تعاون کے فروغ کے لئے ورکنگ گروپ بھی قائم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد کیا گیا جب تین اور چار اپریل کو نیٹو کا سربراہی اجلاس منعقد ہورہا ہے اور چھ اور سات اپریل کو بارک اوباما ترکی کے دورے پر آ رہے ہیں۔ دریں اثناء بارک اوباما کے دورے سے قبل تینوں ملکوں کے سربراہان نے مشترکہ طور پر متحدہ امریکا کے سامنے اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 2307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش