اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر مذہبی امور اور پیپلز پارٹی کے رہنماء سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ جب سے ہماری حکومت نے ایران کیساتھ گیس پائپ لائن معاہدہ پر دستخط کئے ہیں، ملک میں اہل تشیع کی قتل و غارت گری بڑھ گئی ہے۔ فرقہ واریت کا زہر ضیاءالحق کے دور میں گھولا گیا، جو ہماری ایجنسیوں، اداروں اور عوام میں بھی شامل ہوگیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی ڈان نیوز کے پروگرام ’’فیصلہ عوام کا‘‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کون دہشتگردوں کو جیلوں سے رہا کروا کر پروٹوکول دے رہا ہے۔ جب کوئی صوبائی حکومت دہشتگروں کو سپورٹ کرے تو عوام کس سے امیدیں وابستہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بے گناہ لوگوں کو مارا جا رہا ہے، ریاست کو بچانا ہوگا۔ جب سے ہماری حکومت نے ایران کیساتھ گیس پائپ لائن معاہدہ پر دستخط کئے ہیں، ملک میں اہل تشیع کی قتل و غارت گری بڑھ گئی ہے۔
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ قتل و غارت گری اگر الیکشن ملتوی کرانے کی سازش ہے تو ہم ہرگز اس سازش کا حصہ نہیں بنیں گے۔ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے اور موجودہ حکومت ایک گھنٹے بھی اپنی مقررہ مدت سے آگے نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک مائنڈ سیٹ موجود ہے، جو سسٹم خراب کر رہا ہے۔ ہمارا مذہب کسی کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ ووٹ حاصل کرنے کیلئے غلط فیصلے کئے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے لشکر جھنگوی کے لوگوں کے خلاف کارروائیاں کی ہیں، لیکن جب کارروائی کی جاتی ہے تو وہ چھپ جاتے ہیں اور پھر آکر کارروائیاں کرتے ہیں۔