0
Friday 8 Mar 2013 08:52

مقبوضہ کشمیر میں سنگین کرفیو کے باوجود احتجاجی مظاہرے، 35 زخمی

مقبوضہ کشمیر میں سنگین کرفیو کے باوجود احتجاجی مظاہرے، 35 زخمی
اسلام ٹائمز۔ دہلی تہاڑ جیل میں محمد افضل گورو کو پھانسی دیئے جانے، حیدرآباد میں اسکالر اور بارہمولہ میں نوجوان کی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کیخلاف مقبوضۃ کشمیر میں حالات بدستور پر تناو بنے ہوئے ہیں اور جمعرات کو شہر سرینگر سمیت وادی کے مختلف مقامات پر کرفیو کا نفاذ عمل میں لائے جانے کے باوجود بارہمولہ، پلہالن، کپوارہ، اننت ناگ اور دیگر کئی مقامات پر کرفیو کی خلاف ورزی کرکے شدید مظاہرے کئے گئے جبکہ سرینگر کے پائینی علاقوں کے علاوہ چیر کوٹ کپوارہ میں پر تشدد جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں جن میں 35 افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں میں 3 کی حالت تشویشناک ہے، ادھر ریگی پورہ کپوارہ میں بی ایف ایف کی گاڑی پتھراو کی زد میں آکر الٹ گئی جس میں تین اہلکار زخمی ہوگئے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے نافذ کئے گئے کرفیو کے دوران پائین شہر اور دیگر مقامات پر سی آر پی ایف کی توڑ پھوڑ کے باعث حالات نے سنگین رخ اختیار کیا ہوا ہے اور لوگ ان زیادتیوں کے خلاف سڑکوں پر آگئے ہیں۔

جمعرات کو شہر سرینگر کے 8 پولیس تھانوں نوہٹہ، خانیار، مہاراج گنج، رعناواری، صفاکدل، زڈی بل، کرالہ کھڈ اور مائسمہ کے تحت آنے والے علاقوں میں سخت ترین کرفیو نافذ کر دیا گیا اور ان علاقوں میں کسی بھی شہری کو گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی، کرفیو اور بندشوں کے باوجود صورہ، حبک، کنہ تار لالبار اور حبہ کدل میں کی ٹولیوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے جس کے دوران ان علاقوں میں پتھراو، لاٹھی چارج، ٹیر گیس شلنگ کے واقعات پیش آئے جبکہ مقامی لوگوں کے مطابق فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے مرچی گیس کا بھی استعمال کیا، ادھر بارہمولہ ضلع میں بھی آزاد گنج سے ایک بڑا جلوس بر آمد ہوا اور شرکائے جلوس اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے گنائی حمام پہنچے جہاں انہوں نے فوج کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے طالب علم کے لواحقین سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
خبر کا کوڈ : 245123
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش