0
Sunday 31 Mar 2013 03:40

عام انتخابات، سیاسی جماعتوں کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم اہم چیلنج

عام انتخابات، سیاسی جماعتوں کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم اہم چیلنج
ملک میں 11 مئی کے انتخابات کے حوالے سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ ختم ہونے میں بہت کم وقت رہ گیا ہے۔ اس کے باوجود ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں ابھی تک امیدواروں کے بارے میں حتمی فیصلے نہیں کر سکیں۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق اگرچہ الیکشن لڑنے کے تمام خواہشمند افراد کو ان کی سیاسی جماعتوں کی طرف سے ٹکٹ کا فیصلہ نہ ہونے کے باوجود کاغذات نامزدگی داخل کروانے کی ہدایت جاری کی جا چکی ہے۔ لیکن جن جن نشستوں پر ٹکٹوں کے فیصلے ہو رہے ہیں، ان حلقوں میں ٹکٹوں سے محروم رہ جانے والے افراد کی طرف سے رد عمل بھی دیکھنے آ رہا ہے۔ ادھر لاہور میں گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے ماڈل ٹاون والے دفتر میں ٹکٹوں کے فیصلے کے حوالے سے جاری اجلاس کے موقع پر شدید ہنگامہ آرائی کے مناظر دیکھنے میں آئے۔ 

ٹکٹوں سے محروم رہ جانے والے سیاسی رہنماؤں کی طرف سے جماعتیں بدلنے کے رجحان میں بھی تیزی آتی جا رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان میں بیشتر سیاسی جماعتیں عام طور پر امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ ان کی جیتنے کی صلاحیت، مالی پوزیشن اور پارٹی قیادت سے وفاداری دیکھ کر ہی کرتی ہیں۔ بعض اوقات سفارش، برادری اور ووٹوں کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات بھی ان فیصلوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس صورتحال میں بعض اوقات غریب اور مخلص سیاسی کارکنوں کی حق تلفی بھی ہو جاتی ہے۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے 14 سال تک وفاداری نبھابے والے ایک کارکن انعام اللہ نیازی کو صرف اس بنیاد پر ٹکٹ نہیں دیا کہ وہ پچھلا الیکشن تھوڑے سے ووٹوں سے ہار گئے تھے۔ 

نیازی نے تحریک انصاف میں جا کر اس پارٹی کے لیے بھرپور کام کیا لیکن وہاں بھی پارٹی نے بہتر انتخابی حیثیت رکھنے والے ایک پارٹی مخالف شخص کے بیٹے کو ٹکٹ دے دیا اور وہ ٹکٹ حاصل کرنے سے محروم رہے۔ پیپلز پارٹی کی ایک درینہ کارکن ساجدہ میر کے مطابق تمام بڑی جماعتیں ہوا کا رخ دیکھ کر پارٹی میں آنے والے مالداروں کو ٹکٹ دے رہی ہیں۔ لیکن جدوجہد کرنے والے کارکن نطر انداز ہو رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماء ایاز امیر نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں ملک کے معروضی حالات کے مطابق ٹکٹوں کے فیصلے کر رہی ہیں۔ چونکہ سیاسی جماعتوں کی ووٹ حاصل کرنے کی اپنی صلاحیت بہت کمزور ہے اس لیے وہ "الیکٹ ایبلز" کو ٹکٹ دینے پر مجبور ہیں۔

ووٹروں کے شعور کی بیداری کے لیے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ''جاگو تحریک'' کے سربراہ قیوم نظامی کے مطابق پاکستان میں اگر پانچ بڑی سیاسی جماعتیں اچھے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیں تو ان انتخابات کے بعد ملک کے جمہوری نظام میں نکھار آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی غیر جمہوری تاریخ میں سیاسی جماعتیں کمزور اور سیاسی خاندان مضبوط ہوتے چلے گئے اب یہ خاندان اپنے ہی لوگوں کوکئی کئی ٹکٹ دے کر مورثی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں، جوجمہوریت کی روح کے منافی ہے اگر سیاسی جماعتوں نے ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے منصفانہ فیصلے نہ کرتے ہوئے بدکردار لوگوں کو منتخب کروایا تو اس سے جمہوری نظام پر سے عوام کا اعتماد اٹھ جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 250134
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش