0
Sunday 31 Mar 2013 22:16

عوام آزادی کیلئے اٹھ کھڑے ہوں، پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں گے، مولانا فضل الرحمان

عوام آزادی کیلئے اٹھ کھڑے ہوں، پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں گے، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فلاحی ریاست کے لئے اسلام کے علاوہ اور کوئی نظام نہیں، ہم پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنائیں گے۔ لاہور میں مینار پاکستان گرائونڈ میں اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انگریز نے اس ملک میں طبقاتی نظام وراثت میں چھوڑا ہے۔ الیکشن میں غریب کو غلامی سے نکلنے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ ملک کو فلاحی ریاست بنانے کے لئے مزدور کو اس کا حق دینا ہوگا۔ ہمارے دور میں کوئی جاگیردار اپنے مزارعے کو بے دخل نہیں کرسکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص احترام کا حقدار ہے۔ احترام کے بغیر انسان کو اشرف المخلوقات نہیں کہا جاسکتا۔ ہم عوام کو اس ذلت اور جبر سے نکال دینا چاہتے ہیں۔ اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس کا مقصد پاکستانیوں کو قرارداد کا دن یاد دلانا ہے۔ امت مسلمہ کی نمائندگی کرتے ہوئے آج یہاں بڑا جلسہ منعقد کیا ہے۔ تاریخ کے اس بڑے جلسے میں آنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ 

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ملک داخلی تقسیم کا شکار ہے۔ پہلے ملک میں طبقاتی فرق نہیں تھا۔ موجود حالات ہمارے وجود کو ایک سوالیہ نشان بنا رہے ہیں۔ اپنی داستان کو بچانے کے سوائے ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ دوسری جانب جمعیت علماء اسلام کی اسلام زندہ باد کانفرنس میں کارکنوں نے بھرپور شرکت کی، جبکہ سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ کانفرنس کی سکیورٹی کے لئے جے یو آئی کے رضا کاروں نے فرائض انجام دیئے اور تقریباً 5000 ہزار رضا کاروں نے جلسہ گاہ کے اندرونی احاطے کی سکیورٹی خود سنبھالے رکھی اور ہر آنے والے شخص کو جامع تلاشی کے بعد داخل ہونے دیا۔ جے یو آئی نے پولیس کو جلسہ گاہ سے باہر کی سکیورٹی تک محدود رکھا۔ پولیس کے دو ایس پیز اور 1200 اہلکاروں نے مینار پاکستان کے باہر ڈیوٹی انجام دی۔ پولیس نے ممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر مینار پاکستان آنے والے تین راستوں پر کنٹینرز لگا کر راستوں کو بند کر دیا۔ جلسے میں آنے والے افراد کو اس وقت شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا جب پی ٹی اے نے مینار پاکستان اور اطراف میں موبائل سروس معطل کر دی۔ جس کے باعث راوی روڈ، کریم پارک، لاری اڈہ، بادامی باغ سمیت متعدد علاقوں کے رہائشی بھی متاثر ہوئے۔ جلسے میں شرکت کے لیے آنے والے کارکنوں نے بڑے بڑے جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور اپنی جماعت کے نعرے بلند آواز میں لگاتے نظر آئے۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے اس کی حیثیت کو تسلیم کیا جانا چاہئے، ہماری آزادی چھیننے کا حق کسی کو نہیں، ملک کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں، ملکی وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، فرائض سے غفلت برتنے والے حکمران قومی مجرم کہلاتے ہیں۔ لاہور میں مینار پاکستان پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے بڑے جلسہ عام میں مولانا فضل الرحمان نے انتخابی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وجود پر سوالیہ نشان لگائے جا رہے ہیں، عوام کو ذلت اور جبر سے نکال دینا چاہتے ہیں، زمیندار کے جائز حق کو تسلیم کرتے ہیں، ملک کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں، امیر اور غریب کے درمیان تفریق کو ختم کرنا ہوگا، مزدوروں کو جائز مقام دلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے جاگیرداروں سے عوام کو نجات دلاسکتے ہیں، کسی مزارع کو اس کی زمین سے جبراً بے دخل نہیں کیا جاسکتا، عوام آزادی کیلئے اٹھ کھڑے ہوں، ہماری آزادی چھیننے کا حق کسی کو نہیں، بر صغیر کا امن پاک و ہند کے بہتر تعلقات پر منحصر ہے، پاکستان خطے کا اہم ملک ہے، اس کی حیثیت کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
 
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کشمیر آزاد کرانے کا پاکستانی قوم کا عزم شکست و ریخت کا شکار ہوگیا، پاکستان فلاحی ریاست کی بجائے غیر محفوظ ریاست بن چکا ہے، ملک میں بین الاقوامی مفادات کا اثر و رسوخ بڑھ گیا ہے، ملکی وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے مزید کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، اپنی معیشت کو غیر ملکی کمپینوں کے حوالے کیا ہے، ہم خاموش رہے لیکن بھارت نے دریاوں پر ڈیم بنائے، فرائض سے غفلت برتنے والے حکمران قومی مجرم کہلاتے ہیں، ہمیں کسی بھی ملک سے گیس خریدنے کی ضرورت نہیں، ملک میں ٹیکس کے نظام کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 250362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش