اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے حکومت سے ایم آئی ایف کے درمیان ہونیوالے معاملات کی پارلیمنٹ سے منظوری کا مطالبہ کر دیا۔ کہتے ہیں کہ قوم کو بتایا جائے کہ یہ قرضہ کن شرائط پر لیا گیا ہے۔ پارلیمینٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں اپوزیش لیڈر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون کی حکومت نے قرض لے کر اپنے ہی موقف سے انحراف کیا ہے، پارلیمینٹ کو آگاہ کیا جائے کہ آئی ایم ایف سے قرضہ کن شرائط پر لیا جا رہا ہے اور اس کی منظوری بھی پارلیمنٹ سے حاصل کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں قرضے کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی تا کہ اس عمل کو شفاف رکھا جا سکے، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار یہ بھی بتائیں کہ وہ کون سا قرض اتارنے کے لئے نیا قرضہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے پانچ برس میں اتنا قرض نہیں لیا جتنا مسلم لیگ نون کی حکومت پہلے ہی سال میں لے رہی ہے۔ چیئرمین نیب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جسٹس ریٹائرڈ مامون قاضی کے انکار کے بعد نئے نام پر غور کر رہے ہیں۔ ایک دو روز میں وزیراعظم کے خط کا جواب دے دیا جائے گا۔