0
Wednesday 10 Jul 2013 19:07

کورکمانڈر کانفرنس، ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ پر تبادلہ خیال

کورکمانڈر کانفرنس، ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ پر تبادلہ خیال
اسلام ٹائمز۔ 2 مئی 2011ء کو اس مقام پر امریکہ کی چھاپہ مار کارروائی جہاں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن رپوش تھے۔ اس کے ساتھ ہی ایبٹ آباد میں فوج کا اہم ترین تربیتی ادارہ موجود ہے۔ جو پاک فوج کے لئے فخر کا نشان ہے۔ لیکن جب یہ واقعہ رونما ہوا تھا۔ تو اس کے محض 5 ہفتوں کے بعد کور کمانڈر کے اجلاس میں اپنے ناقدین کو آڑے ہاتھوں لیا گیا تھا اور یہ الزام عائد کیا گیاتھا کہ یہ لوگ فوج کو جان بوجھ کر نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس لئے کہ ان کے دلوں میں فوج کے لیے ہمیشہ تعصب موجود رہا ہے۔

اب 25 مہینوں کے بعد جب کہ میڈیا نے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کا انکشاف کردیا ہے جس میں کم و بیش وہی کچھ بیان کیا گیا ہے جو پہلے عوامی سطح پر کہا جارہا تھا۔ یہ سیکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی تھی کہ وہ طویل عرصے سے روپوش فرد کو جس کی تلاش عالمی طاقتوں کو تھی۔ کے ٹھکانے کی نشاندہی نہ کرسکے اور نہ ہی امریکی چھاپہ مار کارروائی کو روک سکے۔ جسے اب کمیشن کی رپورٹ میں ایک قومی حزیمت کے طور پر بیان کردیا گیا ہے۔ اس پس منظر کے باوجود اس وقت فوجی جنرلوں کو عوامی محاسبے کا سامنا ہے اور نہ ہی فوجی اداروں پر تنقید کی جارہی ہے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) کے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ کورکمانڈروں کی یہ کانفرنس معمول کی ماہانہ میٹنگ کا حصہ تھی۔ جس کے دوران مختلف پیشہ ورانہ معاملات پر غور کیا گیا۔ ایک فوجی اہلکار کا کہنا ہے کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پر تبادلۂ خیال کیا گیا، لیکن انہوں نے اصرار کیا کہ یہ کانفرنس کے ایجنڈے کا مرکزی نکتہ نہیں تھا۔ جرنیلوں نے اس بات پر زیادہ غوروخوص کیا کہ یہ خفیہ رپورٹ کس طرح میڈیا کے ہاتھ لگ گئی اور وہ اس رپورٹ کے سامنے آنے کے وقت کے حوالے سے خاصے حیرت زدہ تھے ۔ رپورٹ میں کیے گئے انکشافات کے حوالے سے کچھ فوجی جنرل باخبر تھے، اس کے باوجود کہ وہ اس رپورٹ کے نتائج کے حوالے سے وسیع نکتۂ نظر رکھتے تھے، لیکن رپورٹ کی تفصیلات خاص طور پر کمیشن کے اراکین کے تنقیدی ریمارکس سے واقف نہیں تھے۔ بعض کو اس حوالے سے تسلی تھی کہ کمیشن نے دہشت گردوں کے گروہ یا چھاپہ مار کارروائی میں امریکہ کے ساتھ کسی فوجی اہلکار کی ملی بھگت یا معاونت کی نشاندہی نہیں کی۔
خبر کا کوڈ : 281693
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش