0
Sunday 14 Jul 2013 09:16

مقبوضہ کشمیر، یوم شہداء پر ناکہ بندی، ہڑتال اور محاصرے

مقبوضہ کشمیر، یوم شہداء پر ناکہ بندی، ہڑتال اور محاصرے
اسلام ٹائمز۔ مزار شہداء ”نقشبند صاحب چلو“ کال کو پولیس نے ناکام بناتے ہوئے حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے علاوہ شبیر احمد شاہ سمیت نصف درجن سے زیادہ علیحدگی پسند لیڈران کو خانہ نظر بند رکھا، اس دوران ”یوم شہدائے کشمیر“ کے موقعہ پر شہر خاص سیل رہا جبکہ پوری آبادی گھروں میں محصور ہوکر رہ گئی، ادھر مزاحمتی لیڈران کے مزار شہداء جلوسوں کو پولیس نے ناکام بناتے ہوئے مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری عبدالاحد پرہ، جاوید احمد میر، مختار وازہ اور شبیر احمد ڈار سمیت ایک درجن علیحدگی پسند لیڈران کو حراست میں لیا، دریں اثناءعلیحدگی پسندوں کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے نتیجے میں زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جبکہ کسی بھی صورتحال سے نپٹنے کیلئے شہر میں زبردست سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے اور حساس علاقوں میں اضافی فورسز دستوں کو تعینات کیا گیا تھا، تاہم پولیس ترجمان نے پوری وادی میں صورتحال کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کہیں سے کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

13 جولائی 1931ء کے شہدائے کشمیر کی 82 ویں برسی کے موقعہ پر گرمائی راجدھانی شہر سرینگر خصوصاً شہر خاص میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے جبکہ شہر خاص کے حساس علاقوں میں ناکہ بندی اور قدغینی لگا دی گئی تھی، اس دوران مزاحمتی جماعتوں نے یوم شہداء کے موقعہ پر سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر اضلاع سے احتجاجی جلوس برآمد کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں ناکام بنا دیا۔ ادھر عوامی اتحاد پارٹی نے پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت شہداء کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے راجباغ سے ایک ریلی نکالی جس میں وادی بھر سے آئے سینکڑوں کارکن شریک تھے، پولس نے تاہم جلوس پر پابندی لگاکر آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔
خبر کا کوڈ : 282781
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش