0
Monday 21 Jun 2010 09:37

بلی تھیلے سے باہر آگئی،پاکستان ایران سے گیس معاہدے میں جلدی نہ کرے،ہالبروک کا انتباہ

بلی تھیلے سے باہر آگئی،پاکستان ایران سے گیس معاہدے میں جلدی نہ کرے،ہالبروک کا انتباہ
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک کا کہنا ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے میں خود کو پابند کرنے سے گریز کرے،کیونکہ ایران پر امریکا کی طرف سے متوقع پابندیاں پاکستانی کمپنیوں کو بھی متاثر کر سکتی ہیں۔
اتوار کو اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ انتظار کرے اور دیکھے کہ یہ قانون کیا ہے۔یہ قانون اتنا جامع ہو سکتا ہے کہ اس سے پاکستانی کمپنیاں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔اس قانون کی حتمی تفصیلات پر کام کرنے والی امریکی سینیٹ کی کمیٹی کے رکن سینیٹر جوزف لیبرمین نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ کانگریس جلد ہی اس قانون سازی پر کام مکمل کر لے گی،جس کے تحت ایران پر پابندیاں سخت کر دی جائیں گی۔اس مسودہ قانون میں وہ شق بھی شامل ہے،جس کے تحت تہران کو صاف شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی متاثر ہو گی اور اس کے مالیاتی شعبے پر بھی پابندیاں عائد ہوں گی۔ 
بلاشبہ پاکستان کو توانائی کے بڑے بحران کا سامنا ہے اور ہمیں اس بارے میں پاکستان کے ساتھ ہمدردی ہے،تاہم امریکی سینیٹ میں ایک مخصوص منصوبے کے بارے میں مسودہ قانون پر کام ہو رہا ہے اور وہ قانون ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے کا صاف شدہ پیٹرولیم مصنوعات کے ساتھ براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔امریکی ایلچی کا یہ بیان خود ان کے اس بیان کے برعکس ہے جو انہوں نے ہفتہ کو وزیرِ خارجہ شاہ محمودقریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیا تھا۔اس پریس کانفرنس میں رچرڈ ہارلبروک نے کہا تھا کہ امریکا کو پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ کسی اعلیٰ امریکی عہدیدار کی جانب سے پاکستان کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن کے منصوبے پر دوبارہ غور کرے۔اس سے قبل رواں برس اپریل میں امریکا کے نائب وزیرِ خارجہ رابرٹ بلیک نے واشنگٹن میں پاکستان کو اس منصوبے پر دوبارہ غور کرنے کے لیے کہا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی منصوبوں میں کسی بڑی سرمایہ کاری کی ایران کے جوہری پروگرام پر اپنی تشویش کی وجہ سے مخالفت کرتا ہے۔
علاوہ ازیں نجی ٹی وی کو انٹرویو میں رچرڈ ہالبروک نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں کسی کارروائی کیلئے پاکستان کے پاس اس وقت مناسب مقدار میں وسائل نہیں ہیں،آپریشن کا فیصلہ پاکستان کو خود کرنا ہے۔ہالبروک نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کے لیے پاکستان کے وسائل کی قلت کو امریکا ہمدردانہ نگاہ سے دیکھتا ہے۔انہوں نے یہ بات تسلیم کی کہ امریکا سمیت تمام ممالک دہشت گردوں کو ملنے والے فنڈز کی روک تھام میں ناکام رہے ہیں۔ہالبروک کا کہنا تھا کہ ان کا ملک پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور افغان سرحد پار کر کے پاکستان نہیں آئے گا۔
انہوں نے لندن اسکول آف اکنامکس کی اس رپورٹ پر تنقید کی،جس میں پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ہالبروک نے بتایا کہ کہ فریڈم فلوٹیلا کے خلاف اسرائیلی کارروائی کے بعد اسرائیل نے جن 3 پاکستانیوں کو حراست میں لیا تھا،ان کی رہائی میں امریکا نے اہم کردار ادا کیا۔ 
خبر کا کوڈ : 28825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش