0
Thursday 12 Sep 2013 22:51

طالبان کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس کل متوقع، مذاکرات کا لائحہ عمل طے ہوگا

طالبان کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس کل متوقع، مذاکرات کا لائحہ عمل طے ہوگا


اسلام ٹائمز: طالبان اور غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس اجلاس میں طالبان کی طرف سے مذاکرات کیلئے حکومت کو بعض شرائط بھی پیش کی جاسکتی ہیں ا ور یہ اجلاس شمالی وزیرستان میں کسی خفیہ ٹھکانے پر منعقد ہوگا۔
اسلام ٹائمز۔ تحریک طالبان پاکستان کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس (کل) جمعہ کو متوقع ہے جس میں حکومت کی طرف سے اے پی سی کے بعد طالبان کو کی گئی مذاکرات کی پیشکش‘ مذاکرات کے طریقہ کار سمیت دیگر امور کا فیصلہ کیا جائے گا۔ طالبان اور غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس اجلاس میں طالبان کی طرف سے مذاکرات کیلئے حکومت کو بعض شرائط بھی پیش کی جاسکتی ہیں ا ور یہ اجلاس شمالی وزیرستان میں کسی خفیہ ٹھکانے پر منعقد ہوگا۔ ذرائع کے مطابق طالبان کی طرف سے جو ممکنہ شرائط یا مطالبات پیش کئے جاسکتے ہیں ان کی بعض افراد کیلئے معافی‘ قیدیوں کی رہائی‘ ڈرون حملوں اور آپریشن میں مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کے مطالبات شامل ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق طالبان کی طرف سے قبائلی علاقوں میں جاری فوجی آپریشن کو ختم کرکے وہاں سے فوج کو واپس بلانے کا مطالبہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اﷲ محسود کی طرف سے اے پی سی کے مشترکہ اعلامیہ کے اعلان کے بعد سے اپنے قریبی ساتھیوں سے اس صورتحال پر صلاح مشورہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق طالبان رہنماﺅں کی اکثریت حکومت اور فوج سے بے جا محاذ آرائی کے خلاف ہے اور وہ بھی اسے اپنے لئے ایک اہم موقع تصور کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق تحریک طالبان پاکستان میں موجود پنجابی طالبان کی قیادت خاص طور پر حکومت سے مذاکرات کی حامی ہے۔ ذرائع نے طالبان قیادت کا اجلاس (کل) جمعہ کو ہونے کی توقع ظاہر کی ہے اور اس اجلاس میں طالبان کی طرف سے حکومت سے مذاکرات کیلئے بعض مذہبی رہنماﺅں کو ثالث بنانے اور مذاکراتی کمیٹی کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 301224
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش