0
Tuesday 24 Sep 2013 20:56

دہشت گردی کا اسلام یا کسی اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں ،بین المذاہب ہم آہنگی کونسل

دہشت گردی کا اسلام یا کسی اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں ،بین المذاہب ہم آہنگی کونسل
اسلام ٹائمز۔ انٹر فیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان اور مجلس علماء پاکستان کے زیر اہتمام جملہ مکاتب فکر کے علماء اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے راہنماؤں نے کہا ہے کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی پر زور مذمت کر تے ہیں اور یہ واضح کر تے ہیں کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ،اس کے تو سب بلا تفریق ٹارگٹ ہیں، آج سانحہ پشاور پر پوری قوم غم زدہ ہے، آج کا یہ مشترکہ فورم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ واقعہ میں ملوث ملک دشمن عناصر اور مجرموں کو فی الفور گرفتار کر کے ان کو قر ار واقعی سزا دی جائے ایسے لوگ کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں جو ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر نے میں لگے ہوئے ہیں اور وطن عزیز کی سا لمیت کے دشمن ہیں۔

ان خیالات کا اظہار لاہور پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد خطیب بادشاہی مسجد لاہوروچیئر مین انٹر فیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان، فادر جیمز چنن کوارڈینیٹر یو آر آئی پاکستان، بشپ ڈاکٹر الیگزینڈر جان ملک، بشپ سبسٹین،مولانا عبد الوہاب روپڑی، مولانا امجد خان، علامہ کاظم رضا نقوی، مفتی عبد المعید اسعد، مولانا شکیل الرحمن ناصر، مولانا حسین احمد اعوان، مفتی سید عاشق حسین، مفتی مبشر احمد نظامی، علا مہ رشید احمد ترابی، مولانا خادم حسین،پیر نصیر، علامہ ریاض احمد درانی، مفتی سیف اللہ خالد،مولانا سید عبد القادر ترمذی اور دیگر علماء کرام اور دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے راہنماؤں فادر فرانسس ندیم،پاسٹر انور فضل، فادر عنایت بر ناڈ، ڈاکٹر مرقس فدا، پادری شاہد معراج،سردار جنم سنگھ، سردار بشن سنگھ، ڈاکٹر منور چاند اور دیگرشامل تھے۔

راہنما ؤں نے متفقہ طور پر سانحہ پشاور پر دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے انسانیت سوز واقعہ کی پر زور مذمت کی اور کہا کہ ہم مسیحی برادری کیساتھ اظہار یکجہتی کر تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چرچ پر حملہ اسلام اور مملکت پاکستان کو بد نام کر نے کی گھناؤنی اور مکروہ سازش ہے، دین اسلام احترام آدمیت، دیگر مذاہب کے پیرو کاروں اور ان کی عبادت گاہوں کی حفاظت کا درس دیتا ہے اور اسلام تو یہ کہتا ہے کہ ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کے جان بچانے کے مترادف ہے،دین اسلام اور تمام مذاہب امن اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں، دہشت گردی کا اسلام یا کسی اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج ضرورت ہے اس بات کی کہ مذہبی رواداری کو فروغ دیا جائے اور تمام مکاتب فکر و مذاہب کے راہنما وہ کردار ادا کریں جو پا کستان بناتے وقت بانی پاکستان حضرت قائد اعظم رحمہ اللہ کے ساتھ مل کر علما و مشائخ اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے مذہبی راہنماؤں نے ادا کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء اور تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے راہنما ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی پر زور مذمت کر تے ہیں اور یہ واضح کر تے ہیں کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اس کے تو سب بلا تفریق ٹارگٹ ہیں،آج سانحہ پشاور پر پوری قوم غم زدہ ہے،آج کایہ مشترکہ فورم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ واقعہ میں ملوث ملک دشمن عناصر اور مجرموں کو فی الفور گرفتار کر کے ان کو قر ار واقعی سزا دی جائے ایسے لوگ کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں جو ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر نے میں لگے ہوئے ہیں اور وطن عزیز کی سا لمیت کے دشمن ہیں، یہ عناصر نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کے دشمن ہیں،بد قسمتی سے آج نہ ہماری مساجد محفوظ ہیں اور نہ عبادت گاہیں اوریہ ملک دشمن بے گناہ شہریوں پر حملے کر کے ان کو موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ دہشت گردبے شمار مسجدوں اور اما م بارگاہوں کے تقدس کو پا مال کر تے ہوئے خود کش حملے کر کے مسلمان مردوں اور عورتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ان کے پیچھے ملک دشمن قوتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری نے ہمیشہ پاکستان کی تعمیر وترقی اور بقاء کیلئے ہمیشہ اپنا کردار اداء کیا ہے، اسلام تمام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے،سانحہ پشاور پر آج پوری قوم نے جس رواداری اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے، ہم مسیحی برادری کے ساتھ ہیں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کر تے ہیں اور اس واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو صبر کی تلقین کرتے ہیں، پوری قوم آپ کے غم میں برا بر کی شریک ہے اورہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ آنے والا جمعۃ المبارک یوم رواداری کے طور پر منایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 305067
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش