0
Saturday 24 Jul 2010 10:17

پاکستان میں امریکی فوج کے خفیہ آپریشنز بند اور فوج واپش بلائی جائے،ارکان کانگریس

پاکستان میں امریکی فوج کے خفیہ آپریشنز بند اور فوج واپش بلائی جائے،ارکان کانگریس
 واشنگٹن:اسلام ٹائمز-امریکی قانون سازوں نے پاکستان میں امریکی فوج کی خفیہ کارروائیاں رکوانے کا مطالبہ کر دیا۔امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹک رکن ڈینس کیو چینچ کا کہنا ہے کہ ایسی خبریں ملی ہیں کہ پاکستان میں امریکی فوج کانگریس کی منظوری کے بغیر خفیہ کارروائیاں کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امریکی فوج کی ایسی کوئی بھی کارروائیاں 1973ء کے وار پاور قرارداد کی خلاف ورزی ہیں،جس کے تحت امریکی صدر کانگریس کی منظوری کے بعد ہی کارروائیاں کرنے کے لیے بیرون ملک امریکی فوجی دستے بھیجوا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے امریکی ایوان میں ایسی کوئی بھی کارروائیاں روکنے کے لیے قرارداد پیش کی جائے گی۔امریکی ایوان نمائندگان کے ری پبلکن رکن ران پال کا بھی کہنا تھا کہ امریکی فوج نے کسی اطلاع کے بغیر پاکستان میں اپنی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ران پال کا کہنا تھا کہ امریکی صدر بارک اوباما کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان میں ڈرون حملے بڑھ رہے ہیں،جن کا کوئی فائدہ نہیں۔ران پال نے کہا کہ ایسی خفیہ کارروائیاں امریکا کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے اس کے دشمنوں میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی اراکین کانگریس نے صدر براک اوباما سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان سے فوج واپس بلائی جائے۔امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹ رکن ڈینیس کیوسی نچ اور ریپبلیکن رون پال کی جانب سے جمع کرائی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوجی پاکستان میں خفیہ آپریشن کر رہے ہیں،جس کے لیے کانگریس سے منظوری نہیں لی گئی۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوج کی پاکستان میں موجودگی انیس سو تہتر کی وار پاورز ریزولیوشن کی خلاف ورزی ہے۔توقع ہے کہ قرارداد پر آئندہ ہفتے بحث اور ووٹنگ کی جائے گی۔کانگریس رکن رون پال نے کہا کہ سی آئی اے کے مطابق پاکستان میں القاعدہ کے انتہائی کم اراکین ہیں،پاکستان میں آپریشن سے امریکا کے دشمنوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔


خبر کا کوڈ : 31999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش