0
Saturday 7 Dec 2013 12:34

بلوچستان، بجلی نادہندگان کے ذمہ 88 ارب سے زائد واجب الادا رقم

بلوچستان، بجلی نادہندگان کے ذمہ  88 ارب سے زائد واجب الادا رقم

وفاقی حکومت وزارت پانی و بجلی کی خصوصی ہدایات پر کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) نے ان تمام علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں بلوں کی مد میں وصولی نہیں ہو رہی ہے۔ اس وقت کمپنی کے تمام نادہندہ صارفین کے ذمے اکتوبر 2013ء تک مجموعی طور پر واجب الادا رقم 88 ارب 12 کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہے۔ اس مذکورہ رقم میں سے صرف زرعی صارفین کے ذمے 75 ارب 48 کروڑ روپے، صوبائی حکومت کے ذیلی محکموں کے ذمے 6 ارب 75 کروڑ روپے، وفاقی حکومت کے ذمے 53 کروڑ روپے جبکہ گھریلو، کمرشل اور دیگر صارفین کے ذمہ بقایا جات 5 ارب 36 کروڑ روپے تک پہنچ چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت صارفین کے ذمے بقایا جات تقریباً صوبہ کے بجٹ کا آدھا حصہ بنتا ہے۔ تمام صارفین کی جانب سے بلوں کی مد میں جمع نہ کرنے کی شرح اگر اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو مذکورہ واجب الادا رقم رواں مالی سال (2013-14) کے آخر میں ایک کھرب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ زرعی صارفین کے ذمے واجب الادا رقم 75 ارب 48 کروڑ روپے ہیں۔ جن میں سے سبسڈی کی مد میں وفاقی حکومت نے تقریباً 3 ارب 80 کروڑ روپے، صوبائی حکومت نے 3 ارب 19 کروڑ 50 لاکھ روپے دینے ہیں۔ جبکہ باقی 68 ارب 48 کروڑ 90 لاکھ روپے زرعی صارفین نے دینے ہیں۔ زرعی صارفین کو 6 ہزار روپے ماہانہ کی ریلیف مہیا ہونے کے باوجود بھی صرف 30 سے 40 فیصد بل زمینداروں کی جانب سے جمع ہورہے ہیں۔ جس کی وجہ سے کیسکو مزید مالی بحران کا شکار ہوتی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ کمپنی کے جانب سے شروع کئے گئے بجلی کے جاری ترقیاتی منصوبے بھی مکمل کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اکتوبر 2013ء میں بلوں کی مد میں وفاقی حکومت کے ذیلی محکموں کی جانب سے 89 فیصد جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے صرف 31 فیصد بقایا جات وصول ہوئے۔ علاوہ ازیں کیسکو کے عادی نادہندہ زرعی صارفین اپنے ذمہ واجب الادا رقم بالکل جمع نہیں کرا رہے ہیں۔ صوبائی حکومت کے وہ تمام ذیلی محکمے جو کیسکو کے نادہندہ ہیں، جن میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ 4 ارب 57 کروڑ سے زائد، محکمہ فشریز 4 کروڑ 37 لاکھ روپے، بلوچستان پولیس 32 کروڑ 43 لاکھ روپے، ایری گیشن اینڈ پاور5 کروڑ 60 لاکھ روپے، محکمہ جیل 2 کروڑ 24 لاکھ روپے، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ 48 کروڑ59 لاکھ روپے، کمیونیکشن اینڈورکس 6 کروڑ 66 لاکھ روپے، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ 79 کروڑ 82 لاکھ روپے، ایگری کلچر ڈیپارٹمنٹ 4 کروڑ 96 لاکھ روپے، محکمہ خوراک ایک کروڑ 24 لاکھ روپے، محکمہ واسا 4 کروڑ 86 لاکھ روپے، لوکل گورنمنٹ 5 کروڑ 65 لاکھ روپے، کمشنرز 7 کروڑ 58 لاکھ روپے، ڈپٹی کمشنرز 15 کروڑ 62 لاکھ روپے، ویٹنری ڈیپارٹمنٹ 2 کروڑ 67 لاکھ روپے، سوشل ویلفیئر 2 کروڑ 59 لاکھ روپے، پلاننگ اینڈڈیولپمنٹ 36 لاکھ روپے، بلوچستان بلڈنگ 6 کروڑ 52 لاکھ روپے، لوکل باڈیز 28 کروڑ روپے، محکمہ پاپولیشن پلاننگ کے ذمے83 لاکھ روپے ، سٹیڈیمز 69 لاکھ روپے،لائیوسٹاک 2 کروڑ 28 لاکھ روپے، بلوچستان ٹریژری ایک کروڑ 20 لاکھ روپے، بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی 29 لاکھ روپے، محکمہ جنگلات وجنگلی حیات 69 لاکھ روپے، محکمہ انڈسٹریز 27 لاکھ روپے کے بقایاجات شامل ہیں۔

اِس وقت صوبہ میں وفاقی حکومت کے ذیلی محکمے جو کیسکو کے نادہندہ ہیں، جن میں پی ٹی سی ایل 6 کروڑ 34 لاکھ روپے، سینٹرل ایکسائز لینڈ کسٹمز ایک کروڑ 13 لاکھ روپے سے زائد، پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ 2 کروڑ 53 لاکھ روپے، ڈائریکٹر جنرل رجسٹریشن (نادرا) ایک کروڑ 20 لاکھ روپے، کمشنر افغان ریفوجیز 38 لاکھ روپے، محکمہ میٹرلوجیکل 81 لاکھ ، نیشنل ہائی وے 24 لاکھ روپے سے زائد، نیشنل بینک 71 لاکھ روپے، پاکستان ریلوے 51 لاکھ روپے، الیکشن کمشنر19 لاکھ روپے، فیڈرل شریعت کورٹ 43 لاکھ روپے، محکمہ صحت 47 لاکھ روپے، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی 36 لاکھ روپے، ائیرپورٹ سول ایوی ایشن 23 لاکھ روپے اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے ذمہ 33 لاکھ روپے کے بقایاجات واجب الادا ہیں۔ اس کے علاوہ وفاقی، صوبائی اور دیگر صارفین بھی اُن نادہندگان میں شامل ہیں، جن کے ذمے بقایا جات ایک لاکھ روپے کے قریب ہیں۔ کیسکو بذات خود بجلی خریدنے اور پھر بیچنے والی ایک کمپنی ہے، جو صارفین کو بغیر ادائیگی کے بجلی فراہم نہیں کر سکتی۔ اسی لئے کیسکو نے اپنے تمام نادہندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بل مقررہ وقت پر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ذمے تمام واجب الادا رقم فوری طور پر ادا کرکے ایک مہذب شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

خبر کا کوڈ : 328201
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش