اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے لاپتہ افراد کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا ہے جب تک لاپتہ افراد کا آخری فرد بازیاب نہیں ہوتا، پارلیمنٹ کے سامنے لواحقین کا دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے کچھ لوگوں کو آج عدالت میں پیش کیا ہے، لیکن دوسرے لاپتہ افراد کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے۔ دھرنے میں لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ آج عدالت میں پیش کیے جانے والوں کو ہم نہیں جانتے کہ وہ کون لوگ تھے۔ جو حکومت نے عدالت میں پیش کیے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت نے ان افراد کو میڈیا کے سامنے پیش نہیں کیا، جس کی وجہ سے ہمارے شکوک بڑھ گئے ہیں کہ عدالت میں پیش کئے گئے لوگ ہمارے نہیں ہیں۔ دھرنے میں خیبر پختونخواہ ممبر صوبائی اسمبلی و اقلیتی رکن نوید جاوید نے بھی اپنی فیملی سمیت شرکت کی اور لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے کی صوبائی حکومت ان لاپتہ افراد کے ساتھ ہے اور ان لوگوں کی مشکلات سے آگاہ ہے۔ انہوں نے مسیح برادری کی طرف سے بھی اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا پوری اقلیتی برادری ان لاپتہ افراد کے لواحقین کے دکھ سکھ میں شامل ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کہا ان تمام لاپتہ افراد کو ان کے لواحقین کے ساتھ ملایا جائے اور آئین کے تحت ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔