2
0
Monday 30 Dec 2013 07:42
ہم اپنے شہداء کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو نہیں چھوڑیں گے

ہمارے بلدیاتی امیدواروں کے قتل میں لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہ ملوث ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

ہمارے بلدیاتی امیدواروں کے قتل میں لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہ ملوث ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کیا ہے کہ کراچی میں دہشت گرد آزاد اور حکمران قید ہیں، مسلسل ہمارے علماء اور کارکنان کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے، ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے، ہمارے جوانوں کو جہاں تکفیری قتل کر رہے ہیں، وہیں کراچی کی ایک لسانی جماعت بھی ہمارے جوانوں کے قتل میں ملوث ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدوار عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کے بہیمانہ قتل کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، تصور رضوی ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت کی 200 دن کی کارکردگی کو بدترین طرز حکمرانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حکمرانوں نے اپنے دور حکمرانی میں ملک کو دہشت گردی، ڈروں حملے، مہنگائی، بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا، انہی حکمرانوں کے دور میں ملک میں دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی اور محب وطن پاکستانیوں کا قتل عام ہوا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک منظم منصوہ بندی کے تحت دہشت گردوں کی نرسری میں تبدیل کیا جا رہا ہے، اگر ملک میں عدل کا نفاذ ہوتا تو دہشت گرد دن دہاڑے مظلوم شہریوں کے خون سے ہولی نہ کھیلتے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کراچی کی ایک لسانی جماعت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایک لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہ ہمارے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ کچھ عرصہ پہلے اس لسانی جماعت نے علامہ دیدار جلبانی کو شہید کیا اور آج انہیں لسانی دہشتگردوں نے ہمارے بلدیاتی امیدواروں کو شہید کیا۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ہم اس لسانی جماعت کے سربراہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے قتل میں ملوث اپنے دہشتگردوں کو لگام دے اور انہیں ہمارے حوالے کرے ورنہ ہم اس لسانی جماعت کی تمام قیادت کو اپنے شہداء کے خون میں ملوث سمجھیں گے، ہم خاموش نہیں رہیں گے، ہمارے ہاتھ بھی بندھے ہوئے نہیں ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ ہم دنیا پر واضح کر دیں کہ کراچی میں جہاں تکفیری ہمارے قاتل ہیں، وہیں ایک لسانی جماعت بھی ہمارے شہداء کے قتل میں ملوث ہے، اس لسانی جماعت کے ہاتھ بھی ہمارے شہداء کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی اس لسانی جماعت کو ہمارے شہداء کے خون کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 1400 سالوں سے اپنے شہداء کے قاتلوں اور یزیدیت کا تعاقب کرتے چلے آ رہے ہیں اور انہیں رسوا کر رہے ہیں، آج شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کا کوئی قاتل زندہ نہیں، ہم اپنے شہداء کے قتل میں ملوث تکفیری اور لسانی جماعت کے دہشتگردوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہم اس لسانی جماعت کی دہشتگردی کے خلاف پورے پاکستان میں آواز اٹھائیں گے اور اگر ضروری ہوا تو پاکستان سے باہر دنیا بھر میں ان کیخلاف آواز اٹھائیں گے۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے مزید کہا کہ رینجرز اور پولیس کی اب تک کی کارکر دگی مایوس کن ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید علامہ دیدار علی جلبانی کے قاتلوں کا ابھی تک سراغ نہیں لگا سکے تھے کہ مزید تین کارکنان شہید کر دیئے گئے۔ اگر ڈی جی رینجرز اور کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات ان دہشتگردوں کے مراکز پر آپریشن کرکے انہیں گرفتار نہیں کرسکتے تو انہیں استعفٰی دے دینا چاہئے اور پھر ان کی جگہ ایسے افسران کو لایا جائے جن کے دل میں دہشتگردوں کیلئے کوئی نرم گوشہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر قاتل یہ سمجھتے ہیں کہ موت سے ڈرا کر ہمیں سیاسی اور اجتماعی جدوجہد سے دور کیا جاسکتا ہے تو ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، ہم خون کا آخری قطرہ بھی قربان کر دیں گے لیکن اپنے جائز حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد شہید علامہ دیدار جلبانی، شہید عالم ہزارہ، صفدر عباس، علی شاہ اور دیگر شہدائے ملت جعفریہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرے ورنہ ہم راست قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔ شہید عالم ہزارہ اور دیگر شہداء کی شہادت ایم ڈبلیو ایم کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔
خبر کا کوڈ : 335531
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

راجہ ناصر قدم بڑھاو ہم تمھارے ساتھ ہیں۔
Well said Agha sb


MQM must be given a strong message to STOP it now
ہماری پیشکش