0
Saturday 18 Jan 2014 15:04
پشاور تبلیغی مرکزی پر حملہ قابل مذمت ہے

ملک میں دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں، عوام جاننا چاہتی ہے کہ حکومت کیا کر رہی ہے، ساجد علی ثمر

ملک میں دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں، عوام جاننا چاہتی ہے کہ حکومت کیا کر رہی ہے، ساجد علی ثمر
اسلام ٹائمز۔ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر ساجد علی ثمر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پشاور تبلیغی مرکز پر ہونے والے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ حکومت وقت شفاف انکوائری کروائے اور ذمہ داران کو منظر عام پر لا کر ان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ جے ایس او کے مرکزی صدر کا مزید کہنا تھا کہ جب سے نواز حکومت برسر اقتدار آئی ہے ملک مسلسل دہشت گردی کے گرداب میں پھنسا ہوا ہے۔ آئے روز کہیں نہ کہیں ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کے واقعات ہو رہے ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ جس دن دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہ ہو۔ کسی کی جان محفوظ نہیں ہے۔ حکومتی سکیورٹی ادارے خواب خرگوش میں پڑے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام جاننا چاہتی ہے کہ حکومت نے اب تک کتنے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا ہے۔ حکومت کی نظر میں عوام کی کیا اہمیت ہے۔ محرم الحرام سے دہشت گردی کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا، جو آج تک جاری ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پہلے اس کو فرقہ وارانہ دہشتگردی کا رنگ دے دیا جاتا تھا کہ سنی شیعہ کی آپس میں لڑائی ہے۔ لیکن اب یہ حقیقت بھی واضح ہوچکی ہے کہ ملک میں شیعہ سنی کا تو کوئی مسئلہ نہیں اور عالمی میڈیا نے بھی اس کو دکھایا کہ کس طرح چہلم اور عید میلاد النبی (ص) کے جلوسوں میں شیعہ سنی نے مل کر اتحاد و وحدت کا مظاہرہ کیا۔ اب حکومت کو واضح کرنا ہوگا کہ حکومت آج تک کیوں خاموش ہے، کیا حکومت بھی ان دہشت گردوں سے خوفزدہ ہے یا پھر اس تمام دہشت گردی کے پیچھے حکومت کا ہاتھ ہے۔
خبر کا کوڈ : 342359
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش