0
Monday 20 Jan 2014 09:57
کالعدم تحریک طالبان کی بربریت جاری

راولپنڈی میں خودکش دھماکہ، 13 افراد جاں بحق، سکول کے بچوں سمیت 29 زخمی

راولپنڈی میں خودکش دھماکہ، 13 افراد جاں بحق، سکول کے بچوں سمیت 29 زخمی
اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی میں پولیس اسٹیشن کے قریب بم دھماکہ ہوا ہے، جس میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔ واقعے میں بچوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت چوبیس سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ دہشت گردوں نے راولپنڈی میں آر اے بازار کے حساس علاقے کو نشانہ بنایا۔ بائیس نمبر چونگی سے ملحق یہ سارا علاقہ بہت حساس ہے۔ خودکش حملہ آور نے چائے کے ہوٹل کے قریب اپنے آپ کو اس وقت اڑایا جب فوج کے جوان ڈیوٹی دینے کے بعد رہائش گاہ کی طرف جا رہے تھے۔ زور دار دھماکے کی آواز دو کلو میٹر دور تک سنی گئی، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ریسکیو ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا۔ زخمی ہونے والوں میں بچے اور سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں، واقعے میں کئی عمارتوں اور موٹر سائیکلز کو نقصان پہنچا اور کئی قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ جائے حادثہ سے فرانزک شہادتیں اکٹھی کی جا رہی ہیں جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ علاقے کی چھان بین کر رہا ہے۔
 
شہید ہونے والوں میں حوالدار محمد اصغر، حوالدار محمد اکرام، نائیک عمران، نائیک انور علی، سپاہی عابد، سپاہی رشید شامل ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں انیس سالہ مبشر مشتاق، محمد صدیق، ساٹھ سالہ عابد حسین شامل ہیں۔ ایف جی سکول کا طالب علم حسن رضا زخمی ہوگیا۔ ڈی سی او راولپنڈی کے مطابق خودکش حملہ آور سائیکل پر سوار تھا، جس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ انھوں نے بتایا کہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ سرچ آپریشن کے دوران مشکوک افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکے میں ندیم عباس انتقامی کے ملوث ہونے کا امکان ہے جو کہ تحریک طالبان راولپنڈی اور اسلام آباد کا امیر ہے۔ ندیم عباس انتقامی محرم میں ایک امام بارگاہ پر حملے میں بھی ملوث تھا، ندیم عباس انتقامی کا تعلق لشکر جھنگوی سے ہے۔ خودکش حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کر لی ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق راولپنڈی کے آر اے بازار چوک کے قریب خودکش حملے میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت 13 افراد جاں بحق 29 زخمی ہوگئے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ دھماکے کی جگہ سے 2 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ واقعہ صبح سویرے پیش آیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی۔ دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردیں۔ دھماکے کی جگہ پر میڈیا سمیت کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ ڈی ایچ کیو اسپتال میں چار لاشیں پہنچائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر اسپتالوں میں بھی زخمیوں کو پہنچایا گیا، جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 342899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش