0
Wednesday 5 Feb 2014 13:54
کشمیریوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دینگے

مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطہ مستحکم نہیں ہوسکتا، نواز شریف

مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطہ مستحکم نہیں ہوسکتا، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، بھارت کو مسئلہ کشمیر کے پْرامن حل کی دعوت دیتے ہیں، قائد اعظم چاہتے تھے کہ پاک بھارت تعلق ایسا ہو جیسے امریکہ اور کینیڈا کا ہے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پْرامن حل کیلیے پاکستان آج بھی اپنے موقف پر قائم ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے مظفرآباد تک ٹرین سروس چلانے اور سڑکوں کا جال بچھانے سمیت کئی منصوبوں کی بھی نوید سنائی۔ اجلاس سے وزیراعطم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید اور قائد حزبِ اختلاف راجہ فاروق حیدر نے بھی خطاب کیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مسئلہ کمشیر کے حل کے بغیر خطے کی کشمکش اور بے یقینی ختم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج پانچ فروری کو کشمیر ڈے کے موقع پر آزاد جموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نواز شریف نے کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے شہداء کو بھی سلام پیش کیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول کے ذریعے تجارت کے فروغ کا مقصد خطے میں امن کی کوششوں کو تقویت دینا اور روابط کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف جب آزاد کشمیر پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اور پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی بھی دی۔
دوسری جانب پاکستان بھر میں آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کشمیر ڈے منایا جارہا ہے اور اس موقع پر مقبوضہ کشمیر پر ہندوستان کے قبضے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں جلسے اور تقاریب منعقد کی جارہی ہیں۔ پاکستان میں کشمیر ڈے ہر سال پانچ فروری کو منایا جاتا ہے جس کا آغاز 1990ء سے ہوا۔ پانچ فروری کو قومی دن کی حثیت حاصل ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد کشمیر پر بھارتی فوج کے تسلط کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ قرارداد میں ہندوستان کو کشمیریوں کے انسانی حقوق کے احترام، شہری علاقوں سے فوج کی واپسی، کشمیری سیاسی رہنماؤں کی رہائی، اور فوج کے خصوصی اختیارات جیسے سخت قوانین منسوخ کرنے پر بھی زور دیا گیا۔ قرارداد میں پاکستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بامعنی مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اسمبلی سے خطاب میں مولانا فضل الرحمن نے کشمیریوں کو تنازع کا اصل فریق ٹھہرایا اور ان کو مذاکراتی عمل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملتان اور گوجرانوالہ میں مختلف اسکولوں کے بچوں نے ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 348597
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش