1
0
Monday 10 Feb 2014 17:53

سنی اتحاد کونسل نے طالبان اور ان کے ہم خیال علما سے 19 سوالات کے جواب مانگ لئے

سنی اتحاد کونسل نے طالبان اور ان کے ہم خیال علما سے 19 سوالات کے جواب مانگ لئے
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے طالبان اور ان کے ہم خیال علماء سے 19 سوالات کے جواب مانگ لیے۔ انہوں نے اٹھائے گئے سوالات میں کہا ہے کہ خودکش حملے اور دھماکے شرعی لحاظ سے کیسے جائز ہو سکتے ہیں جبکہ دنیا بھر کے علماء خودکش حملوں کو حرام قرار دے چکے ہیں۔ مزارات، مساجد، مدارس، مارکیٹوں، ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، چرچوں، سکیورٹی فورسز، پولیو ورکرز اور میڈیا ہاؤسز کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کا کیا شرعی جواز ہے؟ اسلامی ریاست کیخلاف مسلح بغاوت کی اجازت کون سی شریعت دیتی ہے۔کیا بے گناہ عورتوں، بچوں، غیرملکی سیاحوں، فوجیوں، سپاہیوں اور صحافیوں کو شہید کرنا فلسفۂ جہادِ اسلامی کے منافی نہیں ہے؟ کیا مختلف سرکاری و غیرسرکاری افراد کو اغوا کرنا غیراسلامی فعل اور جرم نہیں ۔کیا طالبان کا طرزعمل فساد فی الارض کے زمرے میں نہیں آتا اور اسلام فساد فی الارض کو سنگین ترین جرم اور گناہ قرار نہیں دیتا؟کیا اسلام محض فرقے کے اختلاف کی بنیاد پر بے گناہ افراد کے قتل کی اجازت دیتا ہے؟کیا یہ سچ نہیں کہ طالبان کا طرزعمل اسلامی اصولوں، جہاد فی سبیل اللہ کی شرائط، حضور نبی کریم(ص) کی تعلیمات اور قرآن و سنّت کے سراسر منافی ہے؟ کیا یہ درست نہیں کہ طالبان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی وجہ سے پاکستان کمزور اور اسلام بدنام ہو رہا ہے؟کیا اسلام نے ایک بے گناہ انسان کے قتل کو ساری انسانیت کے قتل کے مترادف قرار نہیں دیا؟

سوال نامے میں پوچھا گیا ہے کہ کیا طالبان اس واضح قرآنی ہدایت کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہو رہے؟ کیا یہ حقیقت نہیں کہ طالبان کی پھیلائی گئی بدامنی کی آگ میں پورا ملک جل رہا ہے اور اس سے امریکہ اور بھارت سمیت تمام اسلام و پاکستان دشمن طاقتوں کے مقاصد پورے ہو رہے ہیں؟ کیا پچاس ہزار سے زائد پاکستانیوں کے قتل میں ملوث مجرموں اور قاتلوں کی رہائی کا مطالبہ قرآن و سنّت کی خلاف ورزی نہیں؟ڈرون حملوں کو بیگناہ پاکستانیوں کے قتل کا جواز کیسے بنایا جا سکتا ہے؟کیا یہ حقیقت نہیں کہ امریکہ کیخلاف جہاد کا میدان پاکستان نہیں افغانستان ہے؟حکومت کی امریکہ نواز پالیسیوں کی سزا عام شہریوں، فوجیوں اور سپاہیوں کو دینا شریعت کی رُو سے کس طرح جائز قرار دیا جا سکتا ہے؟ کیا یہ سچ نہیں کہ پاکستان کا موجودہ آئین تمام مکاتبِ فکر کے جیّد علماء کا بنایا ہوا متفقہ آئین ہے اور آئین کے اندر رہتے ہوئے نفاذِ شریعت کی پرامن اور کامیاب جدوجہد کی جا سکتی ہے؟ کیا یہ حقیقت نہیں کہ ماضی میں حکومتوں سے طے پانیوالے معاہدوں کی طالبان نے پاسداری نہیں کی؟ کیا یہ سچ نہیں کہ طالبان کے بعض گروپوں کے امریکہ اور بھارت کے ساتھ روابط ہیں؟
خبر کا کوڈ : 350255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

v.good
ہماری پیشکش