0
Thursday 6 Mar 2014 10:48

کشمیر میں لاٹھیوں اور بندوقوں کی ضرورت نہیں، اروند کیجریوال

کشمیر میں لاٹھیوں اور بندوقوں کی ضرورت نہیں، اروند کیجریوال
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں فوج کی موجودگی پر سوال اُٹھاتے ہوئے دoلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے واضح کیا کہ کافی عرصے تک کسی بھی خطے میں فوج کو رکھنے سے کئی ایک منفی نتائج سامنے آتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیر میں لاٹھیوں اور بندوقوں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ لوگوں کے دل جیتنے کی ضرورت ہے، اروند کیجریوال نے کہا کہ کسی بھی خطے میں کافی عرصے تک کیلئے فوج کو تعینات نہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس کے نتائج بھی سامنے آتے ہیں۔ 

ایک نجی ٹیلی ویژن کے ساتھ بات کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ نئی دہلی کو چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کے دل جیتنے کی کوشش کرے اور یہ کہ اگر اس میں وہ ایک دفعہ کامیاب ہوتی ہے تو اس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہونگے، اروند کیجریوال نے کہا کہ ہمیں کشمیر میں لاٹھیوں اور بندوقوں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اگر کسی چیز کی ضرورت ہے تو وہ یہ کہ مثبت اپروچ کے ساتھ لوگوں کے دل جیتے اور خطے میں دوستانہ ماحول پیدا کرے، انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کے دل جیتنے چاہیں۔ تاہم انہوں نے اس بات پر کوئی بھی رد عمل ظاہر نہیں کیا کہ فوج کو وادی میں کتنے عرصے کیلئے رہنا چاہئے، انہوں نے کہ کہ میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ کشمیر میں طویل مدت کیلئے فوج کو تعینات نہیں کیا جاسکتا، جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ دفعہ 370 سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ خصوصی حیثیت قائم رہنی چاہئے اور دفعہ 370 کو کسی بھی صورت میں حذف نہیں کیا جانا چاہیے۔ 

انہوں نے کہا کہ بھارت میں مختلف ریاستوں کے الحاق کے دوران مختلف معاہدے ہوئے ہیں جبکہ قبائلی علاقوں اور پہاڑی علاقوں کیلئے الگ معاہدے ہوئے ہیں اور دیگر ریاستوں کیلئے الگ، انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ کا حق دیتی ہے جبکہ دفعہ 371 کی مختلف شکوں میں 13 مزید ریاستوں کیلئے خصوصی مراعت ہے، انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ دفعہ 370 کے ساتھ کوئی بھی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جانی چاہئے، کشمیر کو بھارت کا ناقابل تنسیخ حصہ رار دیتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ ہم کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ کہتے ہیں اور ہمیں یہ قبول کرنا چاہئے کہ کشمیری لوگ بھی اسی اٹوٹ انگ کا حصہ ہے اور وہ ہم سے مختلف نہیں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 358523
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش