0
Wednesday 26 Mar 2014 01:33

طالبان مسلمان اور پاکستانی شہری ہیں اور جرم کا ارتکاب کرنے سے کسی کی قومیت اور مذہب تبدیل نہیں ہوجاتا، ترجمان جماعت اسلامی

طالبان مسلمان اور پاکستانی شہری ہیں اور جرم کا ارتکاب کرنے سے کسی کی قومیت اور مذہب تبدیل نہیں ہوجاتا، ترجمان جماعت اسلامی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے ترجمان ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا ہے کہ بعض حلقوں کی جانب سے جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن کے طالبان کے بارے میں دیئے گئے بیان کو بات کا بتنگڑ بنا کرعوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، حالانکہ جماعت اسلامی اور امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے معصوم شہریوں اور فوجی جوانوں کے قتل کی ہمیشہ مذمت کی ہے۔ دہشت گردی اور تخریب کاری کے خلاف سب سے توانا آواز ہمیشہ سید منور حسن کی ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام جرم سے نفرت کا حکم دیتا ہے مجرم سے نہیں، طالبان مسلمان اور پاکستانی شہری ہیں اور جرم کا ارتکاب کرنے سے کسی کی قومیت اور مذہب تبدیل نہیں ہوجاتا، قوم انہیں خود سے الگ کرسکتی ہے نہ ان سے لاتعلقی کا اظہار کرکے بری الذمہ قرار پاسکتی، البتہ طالبان کے نام سے بھارت اور امریکہ کیلئے کام کرنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں ان کی نشاندہی بھی ہونی چاہئے اور فوج اور طالبان کو مل کر ان کا قلع قمع بھی کرنا چاہئے۔

جماعت اسلامی اور امیر جماعت پر الزامات کے تیر برسانے والے وہ لوگ ہیں جو ملک میں امن کی بجائے جنگ و جدل چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انتشار اور انارکی سے دوچار کرنے کے ایجنڈے پر کاربند عناصر ملک میں امن کی کسی بھی کوشش کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھ سکتے، اس لئے وہ چاہتے ہیں کہ حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کوہر صورت روکا جائے، انہوں نے کہا کہ مذاکرات صرف جماعت اسلامی ہی نہیں اے پی سی میں شامل تمام جماعتوں کا متفقہ مطالبہ تھا، آج جو سیاسی و دینی جماعتیں مذاکرات کی مخالفت اور آپریشن کا مطالبہ کررہی ہیں وہ متفقہ قومی ایجنڈے سے انحراف کررہی ہیں، انہوں نے کہا کہ امیر جماعت سید منورحسن نے امن عمل کو کامیاب بنانے اور ملک و قوم کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلانے کیلئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے، حکومت نے مذاکرات کی میز بچھا کر دانشمندی کا ثبوت دیا ہے، حکومتی کوششوں سے ملک میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمہ کی امید پیدا ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 365818
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش